ایم نائن موٹر وے کے غلط ڈیزائن نے شہریوں کی زندگی خطرے میں ڈال دی

136کلومیٹرسڑک سہر اب گو ٹھ لیاری ایکسپریس وے سے جام شورو انٹرچینج تک تعمیرکی گئی

ہفتہ 22 ستمبر 2018 13:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) کراچی سے حیدرآباد موٹروے شہریوں کو بہتر سفری سہولتیں فراہم کرنے kdgv' تعمیر کی گئی تھی لیکن غلط ڈیزائننگ کی وجہ سے شہر یوں کی جان خطرے میں پڑگئی ہے۔2015میں وفاقی حکومت نے کراچی سے حیدرآبادموٹر وے کی تعمیر شروع کی تھی جسے ایم نا ئن کا نام دیا گیا منصوبے پر 44ارب 20 کر وڑ رو پے لاگت آ ئی136کلو میٹر طویل مو ٹر وے جو سہراب گو ٹھ لیاری ایکسپریس وے سے جام شورو انٹرچینج تک تعمیرکی گئی ہے کووفاقی حکومت کے ادارے نیشنل ہائی وے اتھارٹی نے ایف ڈبیلو او کے تحت تعمیر کرایا تھا، یو میہ لاکھوں کی تعداد میں چھوٹی بڑی گاڑیاں اس موٹروے کو استعمال کرتی ہیں لیکن شہریوں نے مو ٹر وے کی تعمیر پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

ڈرائیورز کے مطابق موٹر وے کے درمیان جو دیوار تعمیرکی گئی ہے اس کی لمبائی کم ہے خاص طور پر رات کے وقت ڈرائیونگ کرتے ہوئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے حادثات ہورہے ہیں ، مو ٹر وے کے درمیان تعمیر ہو نے والی دیوار چھوٹی ہو نے کی وجہ سے رات میں گاڑی چلانے میں شہریوں کو شدید دشواری کاسامنا ہے ،سامنے سے آنے والی گاڑی کی لائٹ براہ راست ڈرائیور کی آنکھوں پر پڑتی ہے جس کی وجہ سے خاص طور پر موڑ پر حادثات رونما ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

ڈرائیورز نے حیرت کا اظہار کیاکہ اربوں روپے کی لا گت سے تعمیر ہونے والی کراچی حیدرآباد مو ٹرو ے میں غفلت اور لاپروائی کا مظاہرہ کیا گیا اگر دیوار ڈیڑھ فٹ اونچی کردی جاتی تو راستہ محفوظ ہوجاتا ،شہریوں نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ غفلت اور لاپروائی کے مرتکب ذمے داران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے اور مو ٹر وے کے ڈیزائن کی فوری ازسر نو جانچ پڑتال کی جائے ۔