تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ملک کو اقتصادی تنہائی سے باہر نکالنے کی مزید کوششوں کی ضرورت ہے ،

سی پیک اور گوادر کی بندرگاہ سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں وقت لگے گا ، ڈاکٹر مرتضیٰ مغل

ہفتہ 22 ستمبر 2018 13:32

تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ملک کو اقتصادی تنہائی سے باہر نکالنے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2018ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ تیز رفتار ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ملک کو اقتصادی تنہائی سے باہر نکالنے کی مزید کوششوں کی ضرورت ہے ، سی پیک اور گوادر کی بندرگاہ سے بھرپور فائدہ اٹھانے میں وقت لگے گا ۔ہفتہ کو یہاں جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنے اصولی موقف پر سودے بازی کئے بغیر پڑوسی ممالک سے تجارت بڑھانے کے آپشن پر غور کر سکتا ہے۔

ایران اور افغانستان سے تعلقات بڑھانے میں امریکہ کا منفی رویہ بھی حائل ہے جبکہ بھارت سے تعلقات کشمیر کے مسئلے کی وجہ سے کشیدہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اوربھارت دونوں نیوکلئیر پاور بن چکے ہیں جنگ خارج از امکان ہے اس لئے اب اس دیرینہ مسئلے کو تجارت کے ذریعے حل کرنے کا سوچا جائے، اگر بھارت سے تعلقات بہتر بنائے جائیں تو اسے نہ صرف سی پیک میں شامل کیا جا سکتا ہے بلکہ وسط ایشیاء اور ایران سے مستقبل میںلائی جانے والی گیس میں بھی حصہ دار بنایا جا سکتا ہے جس سے پاکستان کو راہداری کی صورت میں اربوں روپے کا فائدہ ہو گا جبکہ پاکستان اور بھارت کے مابین سالانہ تجارت کا حجم دس ارب ڈالر تک بڑھایا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

سمندر پار ممالک سے درآمدات کی بجائے اگر بھارت سے اشیاء منگوائی جائیں تو وہ کم قیمت ہوںگی جس کا فائدہ عوام کو پہنچے گا جبکہ امپورٹ بل میں بھی کمی آئے گی۔