کشمیریوں کوتقریباً روزکربلا جیسی صورتحال کا سامنا ہے،سید علی گیلانی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو چکا ہے،آغا سید حسن

ہفتہ 22 ستمبر 2018 13:37

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ کشمیری گزشتہ ستر برس سے زائد عرصے سے حق پر مبنی جدوجہد کر رہے ہیں اور انہیں تقریباً روز کربلا جیسی صورتحال کا سامنا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے اب تک چھ لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید ، لاکھوں کو زخمی اور اربوں روپے کی جائیدادیں تباہ کیں اور جبر و استبداد کا یہ سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔

انہوںنے قابض فورسز کی طرف سے سرینگر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر طاقت کے وحشیانہ استعمال اور حریت رہنمائوںنثار حسین راتھر، آغا سید حسن الموسوی الصفوی، سید امتیاز حیدر ، علی محمد راتھر، شبیر حسین ڈار سمیت بڑی تعداد میں عزاداروں کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے کہا کہ ہندو یاتریوں کو اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے تمام سہولیات میسر کی جاتی ہیں جبکہ مسلمانوںکے مذہبی جلوسوں پر نہ صرف پابندیاں عائد کی جاتی ہیں بلکہ انہیں مار ا پیٹا اور گرفتار کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

سید علی گیلانی نے شہدائے کربلا کو شاندار خراج عقیدت پیشکرتے ہوئے کہا کہ امام حسینؓ نے وقت کے ظالم اور جابرانہ حکمرانوں کے خلاف حق وصداقت کی علم کو اپنی اور اپنے دیگر رفقا کی شہادت سے بلند رکھنے کی ایک عظیم مثال قائم کی ہے جسے رہتی دنیا تک یاد کیا جاتا رہے گا۔ انہوں نے امام حسینؓ کو شجاعت اور بہادری کا ایک اعلیٰ نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک مسلمان کی حیثیت سے ہمیں حق وصداقت کی سربلندی کے لیے اپنی عزیز جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہیے ۔

سیدعلی گیلانی نے کہا کہ امام حسینؓ نے ملوکیت کے خلاف مزاحمت اور خلافت کے قیام کے لیے کربلا کے تپتے ریگستان میں اپنے گرم گرم لہو سے دین کی روح کو زندہ رکھنے کا عنوان رقم کرلیا ۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ انسانوں کو صرف اپنے خالقِ حقیقی کی بندگی کے سِوا کسی انسان کی بندگی کو قبول نہیںکرنا چاہیے، یہی اسلام کا آفاقی پیغام ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے بھی سرینگر میں جاری ایک بیان میں محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی اور عزا داروں کی مارپیٹ اور گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے دینی معاملات میں مداخلت قر ار دیا ہے۔

انہوںنے یوم عاشور کے روز جامع مسجد سرینگر کو بند کرنے کی قابض انتظامیہ کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے نام نہاد بھارتی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوچکا ہے۔