پاکستان اور امریکہ کشیدگی ختم کر کے کاروبار کے ذریعے تعلقات کو دوبارہ استوار کریں ،

دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے اور دونوں ایک دوسرے کو تجارتی ترغیبات دیں،چین سے پاکستان کی بڑھتی ہوئی رفاقت کسی ملک کے خلاف نہیں ہے اور نہ ہی اس سے دیگر ممالک سے تعلقات اور معاہدوں پر اثر پڑے گا ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور کا گریٹر نیویارک چیمبر آف کامرس کے صدر مسٹر جیف مارک سے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کے بعد کاروباری برادری سے خطاب

ہفتہ 22 ستمبر 2018 13:40

پاکستان اور امریکہ کشیدگی ختم کر کے کاروبار کے ذریعے تعلقات کو دوبارہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2018ء) فیڈریشن آف پا کستا ن چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے صدرغضنفر بلورنے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کشیدگی ختم کر کے تعلقات کو دوبارہ استوار کریں جسکے لئے کاروبار سب سے بہتر آپشن ہے، دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ضرورت ہے اور دونوں ایک دوسرے کو تجارتی ترغیبات دیں،چین سے پاکستان کی بڑھتی ہوئی رفاقت کسی ملک کے خلاف نہیں ہے اور نہ ہی اس سے دیگر ممالک سے تعلقات اور معاہدوں پر اثر پڑے گا۔

ایف پی سی سی آئی کے صدر غضنفر بلور نے یہ بات امریکہ کے دورے کے دوران گریٹر نیویارک چیمبر آف کامرس کے صدر مسٹر جیف مارک سے مفاہمت کی یاداشت پر دستخط کے بعد کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے چئیرمین کوآرڈینیشن ملک سہیل حسین، وفاقی چیمبر کے نائب صدور کریم عزیز ملک اور شفیق انجم، مہمند چیمبر کے صدر فیصد خان، چارسدہ چیمبر کے صدر سکندر خان، ارسلان کھوکھر اور امریکہ میں پاکستان کے کمرشل قونصلر عرفان اور دیگر بھی موجود تھے۔

غضنفر بلور نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کو اپنی منڈیوں تک مکمل رسائی دیں اور ایک دوسرے کے مفادات ،ترجیحات، مجبوریاں اور تحفظات سمجھیں ۔انھوں نے کہا کہ پاکستان دیگر ممالک پر اپنا انحصار کم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے جس کی کامیابی کیلئے امریکہ اور بھارت سمیت تمام ممالک سے تجارت میں اضافہ بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔دونوں ملک سمجھ لیں کہ تعلقات میں استحکام کے بغیر کوئی بھی ملک اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتابلکہ اس کیلئے تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانا ہو گی۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ ماضی کی طرح اب بھی پاکستان کو انرجی سیکورٹی اور ڈیموں کی تعمیر میں مدد دے سکتا ہے۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے چئیرمین کوآرڈینیشن ملک سہیل نے کہا کہ قریبی دوستوں کو دور دھکیلنے اور سزا دینے کی پالیسی سے مقاصد حاصل نہیں کئے جا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکی سرمایہ کار پاکستان کے توانائی، زراعت، انفراسٹرکچر، لائیوسٹاک اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔