دُبئی: بچوں کے جھُلسنے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا

ہر 10میں سے 3 متاثرہ افراد بچے ہوتے ہیں

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 22 ستمبر 2018 17:24

دُبئی: بچوں کے جھُلسنے کے واقعات میں اضافہ ہونے لگا
مکّہ مکرمہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22 ستمبر 2018ء) آپ کی ایک لمحے کی غفلت بھی آپ کو بچے کے جھُلسنے کا باعث بن سکتی ہے جس کے باعث اُس کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق ہسپتال کی ایمرجنسی میں اکثر بچے ایسے آتے ہیں جو گرم پانی یا کھولتا ہوا دودھ گرنے کے باعث جھُلس جاتے ہیں۔ 70ڈگری سینٹی گریڈ پر کھولتا ہوا گرم پانی بچے پر گرنے میں صرف ایک سیکنڈ لگتا ہے جو اُس کے نازک اور پھول سے جسم کو بُری طرح جھُلسا دیتا ہے۔

امارات میں مقیم ایک سعودی سرجن ڈاکٹر خدیر کا کہنا ہے کہ جھُلسنے میں لمحہ لگتا ہے مگر اس سے متاثرہ جسم کو ٹھیک ہونے میں مہینوں لگ جاتے ہیں ، اور سب سے بڑی بات یہ کہ جُھلسے ہوئے حصّے پر پڑ جانے والے داغ ساری عمر ختم نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

جھُلسنے کے 70 سے 75 فیصد واقعات گھروں میں رُونما ہوتے ہیں۔ اس حوالے سے والدین کو باشعور کرنا ضروری ہے کہ وہ بچوں کا خاص خیال رکھیں۔

اُنہیں کبھی کچن میں اکیلا نہ چھوڑیں۔ کوئی چیز اُبالنے کے لیے چولہے پر رکھی ہو، اور آپ کو کچن سے باہر آنا پڑے تو کچن کا دروازہ بند کر دیں۔ جھُلسنے کے واقعات میں ہر دس میں سے تین متاثرہ افراد بچے ہوتے ہیں۔ کچن، ڈائننگ ایریا اور باتھ روم تین ایسے مقامات ہیں جہاں پر بچوں کے جھُلسنے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔کچن کاؤنٹر پر لٹکتی ہوئی اوون، برنر اور الیکٹرک کیتلی کی تار کے باعث بچوں کے جلنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

کئی بار مائیں کسی کام میں مصروف ہوتی ہیں اور چھوٹے بچوں سے کہتی ہیں کہ وہ چولہا بند کر دیں یا کیتلی وغیرہ کو چولہے سے اُتار دیں۔ بچوں کو اپنے آنکھوں سے اوجھل نہ ہونے دیں۔ ایک واقعہ ایسا پیش آیا جس میں ایک ماں اپنے اٹھارہ ماہ کے بچے کو باٹھ ٹب میں ڈال کر تھوڑی دیر کے لیے کسی کام میں مصروف ہو گئی۔ ایک بچے نے گرم پانی کا سوئچ آن کر دیا۔ جس کے باعث بچے کے جسم کا زیریں حصّے کی جلدی بُری طرح جھُلس گئی۔ دو ماہ تک بچے کا علاج ہونے کے بعد اُس کی جان تو بچ گئی مگراُس کے جسم پر موجود داغ ہمیشہ کے لیے رہ گئے ہیں۔