وزرائے خارجہ کی ملاقات کی منسوخی سے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے‘میاں مقصود احمد

ہندوستان بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگر حصوں میں مداخلت کر رہاہے اس کا راستہ روکنا ہوگا، کشمیری مجاہدین کودہشتگردکہناافسوسناک ہے،اصل دہشت گردی بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں کررہی ہے‘ صدرمتحدہ مجلس عمل پنجاب وامیر جماعت اسلامی پنجاب کی منصورہ میں گفتگو

ہفتہ 22 ستمبر 2018 19:09

وزرائے خارجہ کی ملاقات کی منسوخی سے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2018ء) متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہاہے کہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پرپاک بھارت وزرائے خارجہ کی ہونے والی ملاقات کو بھارت کی جانب سے منسوخ کرنااس بات کاثبوت ہے کہ انڈیا مذاکرات نہیں چاہتا،ہندوستان نے ہمیشہ مذاکرات سے فرارکی راہ اختیار کی ہے، اس کا بھیانک چہرہ دنیا کے سامنے عیاں ہوچکا ہے ،ماضی میں بھی بھارت محض دنیا کی نظروں میں دھول جھونکنے کے لیے مذاکرات کا ڈھونگ رچاتارہا ہے،ہندوستان جنوبی ایشیا میں امن نہیں چاہتا یہی وجہ ہے کہ وہ افغانستان اور مقبوضہ کشمیر میں مداخلت اور ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے ،پاکستان سے بھارتی ایجنٹ کل بھوشن یادیو کی گرفتاری اس کامنہ بولتاثبوت ہے کہ بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگر حصوں میں بھی بھارت مداخلت کرکے اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کررہا ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری مجاہدین اپنی سرزمین کی حفاظت اور بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف میدان عمل میں ہیں ان کودہشت گردی سے جوڑنا افسوس ناک ہے۔اصل دہشت گردی بھارت کی آٹھ لاکھ فوج مقبوضہ کشمیر میں کررہی ہے۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاکرچکا ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بدامنی پھیلانے کاذمہ داربھارت ہے۔ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت بھارت بلوچستان میں مشرقی پاکستان جیسے حالات پیداکرکے پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچانا چاہتاہے،ان سازشوں کا راستہ روکنا ہوگا۔پاکستان امن چاہتاہے ،ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھاجائے۔انہوں نے کہاکہ بھارتی ریاستی دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ جاری نہیں رہ سکتے۔

آئے روزہندوستانی فورسز مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو شہید کررہی ہیں جبکہ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش تماشائی بنی بیٹھی ہیں۔بھارت کے گھنائونے چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔میاں مقصوداحمد نے مزید کہاکہ جب تک ہندوستان پر انتہا پسندہندو مسلط رہیں گے تب تک جنوبی ایشیامیں امن کاقیام ممکن نہیں ہوسکتا ۔حکومت پاکستان22کروڑ عوام کے جذبات کو مدنظررکھتے ہوئے ایسی خارجہ پالیسی بنائے جو حقیقی معنوں میں کشمیریوں کی پشتیبان اور پاکستان کی عزت ووقار کی ضامن ہو۔ماضی کے حکمرانوں کی عاقبت نااندیش پالیسیوں کاخمیازہ پوری قوم بھگت رہی ہے۔