لاڑکانہ کے سرکاری و نجی ہسپتال عوام کو سہولیات دینے میں ناکام

کسی نجی اسپتال میں ایمرجنسی ٹراما سینٹر، وینٹی لیٹرز، آئی سی یوز سمیت کوئی سہولت سرے سے موجود نہیں سرکاری شعبہ حادثات میں مریضوں کی شرح اموات کا تناسب 70 فیصد سے زیادہ ہے،رپورٹ

ہفتہ 22 ستمبر 2018 22:04

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 ستمبر2018ء) سندھ کے چوتھے بڑے شہر لاڑکانہ کے سرکاری اور نجی اسپتال عوام کو بہتر سہولیات دینے میں ناکام ہیں، کسی نجی اسپتال میں ایمرجنسی ٹراما سینٹر، وینٹی لیٹرز، آئی سی یوز سمیت کوئی سہولت سرے سے موجود نہیں،سرکاری شعبہ حادثات میں مریضوں کی شرح اموات کا تناسب 70 فیصد سے زیادہ ہے۔نجی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق دو سابق وزرائے اعظم کا شہر ہونے کے باوجود عوام کو صحت کے مسائل کا سامنا ہے،لاڑکانہ میں 1500 بیڈز پر مشتمل صرف چار سرکاری اسپتال ہیں جبکہ 40 سے زائد نجی میڈیکل سینٹرز ہیں، سرکاری اسپتالوں کی بری حالت کا اعتراف خود حکومت سندھ کے نمائندے بھی کر چکے ہیں۔

زیادہ تر سرکاری ملازمت پیشہ ڈاکٹرز پرائیویٹ پریکٹس میں مشغول ہیں اور غریب شہری کی پہنچ سے باہر یہ نجی اسپتال بھی مکمل صحت کی سہولتیں مہیا نہیں کر پاتے۔

(جاری ہے)

سرکاری شعبہ حادثات میں مریضوں کی شرح اموات کا تناسب 70 فیصد سے زیادہ ہے جب کہ کسی بھی نجی اسپتال میں ایمرجنسی ٹراما سینٹر، وینٹی لیٹرز، آئی سی یوز سمیت کوئی سہولت سرے سے موجود ہی نہیں ہے۔سندھ حکومت نے اس سال بھی صحت کے شعبے میں ایک سو ایک ارب روپے خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن سرکاری اسپتالوں میں کئی انتظامی پیچیدگیوں اور مسائل پر سندھ حکومت کے پاس کوئی واضح حکمت عملی نظر نہیں آتی۔

متعلقہ عنوان :