سموگ سے بچاؤ کیلئے ’’پنجاب کلین ائیر کمیشن‘‘ کے قیام کا اصولی فیصلہ

کوڑا کرکٹ جلانے سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان پر عوامی شعور کی آگاہی کیلئے سوشل میڈیا مہم چلائے جائے گی

ہفتہ 22 ستمبر 2018 22:12

سموگ سے بچاؤ کیلئے ’’پنجاب کلین ائیر کمیشن‘‘ کے قیام کا اصولی فیصلہ
لاہور۔22 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2018ء) ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے سدباب کیلئے ’’پنجاب کلین ائیر کمیشن‘‘ کے قیام کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے اور مانیٹرنگ کیلئے اضلاع و تحصیل کی سطح پر کمیٹیاں قائم کردی گئی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت ماحولیاتی آلودگی اور سموگ سے بچاؤ کیلئے ضروری اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں مختلف سرکاری محکموں کی سفارشات اور تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ پنجاب میں بھٹہ خشت عدالتی احکامات کے مطابق 20 اکتوبر تا 31 دسمبر بند رہیں گے۔ یکم اکتوبر سے صوبہ بھر میں فصلوں کی باقیات جلانے پر پابندی عائد ہوگی۔ اجلاس میں ٹو سٹروک انجن، چنگ چی رکشوں اور دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کی بندش کیلئے موثر اور عوام دوست حکمت عملی تیار کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

(جاری ہے)

کوڑا کرکٹ جلانے سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان پر عوامی شعور کی آگاہی کیلئے سوشل میڈیا مہم چلائی جائے گی اور عوام میں سموگ کے سدباب اور اس سے بچاؤ کیلئے اقدامات کا شعور بیدار کرنے کیلئے موثر ابلاغی حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس میں ائیر کوالٹی مانیٹرنگ کے آلات فوری طور پر مرمت کرانے کی ہدایت کی اور کہا کہ لاہور سمیت ملتان، راولپنڈی، رحیم یار خان اور فیصل آباد میں ائیر کوالٹی سسٹم پوری طرح فعال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سموگ ہر شعبہ زندگی کو متاثر کر رہی ہے، اس سے بچاؤ کیلئے مستقل اور دیرپا پالیسی مرتب کی جائے۔ سپارکو، سموگ اور دیگر ماحولیاتی تغیرات سے بروقت آگاہ کرنے کیلئے سسٹم وضع کریں۔

پڑوسی ملک سے آنے والی ماحولیاتی آلودگی کے سدباب کیلئے ساؤتھ ایشیا کوآپریشن باڈی سے رجوع کیا جائے گا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر ماحولیات امین اسلم، سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان، صوبائی وزرائ میاں اسلم اقبال، سبطین خان نیازی، ملک نعمان لنگڑیال نے تجاویز اور سفارشات پیش کیں۔ اجلاس میں سیکرٹری ماحولیات نے تفصیلی بریفنگ دی۔ اس موقع پر انسپکٹر جنرل پولیس اور دیگر متعلقہ سیکرٹریز بھی موجود تھے۔