بانس انڈسٹری کو فروغ دے کر اس کے کاروباری امکانات بڑھائے جا سکتے ہیں،زرعی ماہرین

اتوار 23 ستمبر 2018 15:10

فیصل آباد۔23 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2018ء) زرعی ماہرین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں بانس کی کاشت کا رقبہ 36ملین ہیکٹر جبکہ پاکستان میں 20ہزار ہیکٹر تک پہنچ گیانیزبانس کی 1200 سے زائد اقسام کاشت کرکے فرنیچر انڈسٹری کو مزیدفروغ دیاجاسکتاہے جس سے تجارتی پیمانے پر بانس سمیت اس کی مصنوعات تیار کرکے برآمد سے قیمتی زرمبادلہ کاحصول بھی ممکن ہو سکتاہے۔

انہوںنے بتایاکہ مستقبل میں بانس کی ضرورت میں مزید اضافہ ہو گا نیز پاکستان میں بانس کی پیداوارکے حوالے سے انتہائی سازگار زمینی و موسمی وسائل موجودہیں جن سے استفادہ کرکے بھر پور مالی منافع حاصل کیاجاسکتاہے۔ انہوںنے بتایاکہ پاکستان میں مشینی انقلاب کے ذریعے بانس انڈسٹری کو فروغ دے کر اس کے کاروباری امکانات بڑھائے جا سکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ بانس گھاس کے طور پر اگایا جاتا ہے اور اسے دنیا کی بلند ترین گھاس کی فصل کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بانس کی لمبائی سو فٹ سے زائد تک لی جا سکتی ہے جبکہ بعض ملکوں میں اسے سالن کی صورت میں پکا کر بطور غذا استعمال کرنے کا رجحان بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹنگ کا نظام نہ ہونے سے بانس کی فصل کو کسانوں میں زیادہ منافع کیلئے قبولیت کی حد تک متعارف نہیں کرایا جا سکا۔

متعلقہ عنوان :