بھارت ،میں نن سے ریپ کے الزام پر گرفتار پادری کی ضمانت مسترد

پولیس نے عدالت سے تحقیقات کے لیے مزید وقت مانگ لیا،پادری نے اپنے اوپر عائدالزامات کی تردید

اتوار 23 ستمبر 2018 16:10

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) بھارتی عدالت نے نن سے ریپ کے الزام میں گرفتار بشپ فانکو ملاکول کی ضمانت مسترد کردی۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق عدالت نے بشپ فانکو ملاکول کو پولیس کی حراست میں دیتے ہوئے مزید تفیش کا حکم دے دیا۔واضح رہے کہ جنوبی کیرالہ میں پادری فانکو ملاکول کو ریپ کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے بعد پاپ فرانسیس نے انہیں اسکینڈل کی بنیاد پر ذمہ داری سے فارغ کردیا تھا۔

پادری فانکو ملاکول پنجاب کی شمالی ریاست جالندھر میں روم کیتھولک ڈایوسس کے سربراہ تھے جن پر2014 سے 2016 کے درمیانی عرصے میں 13 مرتبہ نن کے ساتھ ریپ کرنے کا الزام ہے۔نن کے ساتھ ریپ کا واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد بھارت میں شدید عوامی غم وغصہ ابھر کرآیا جس کے بعد پولیس نے ملزم کے خلاف ابتدائی تحقیقات کا آغاز کیا تاہم نن کا نام تاحال ظاہر نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

دوسری جانب پولیس نے عدالت سے تحقیقات کے لیے مزید وقت مانگا ہے جبکہ 52 سالہ پادری نے اپنے اوپر عائدالزامات کی تردید کی ہے۔ کیرالہ کی عدالت نے جمع کرائی پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق فانکو ملاکول نے نن کو گیسٹ ہاؤس میں محدود رکھا اور انہیں اسی ایک کمرے میں 13 مرتبہ ریپ اور غیر فطری جنسی تعلقات کا نشانہ بنایا۔فرینکو مولکل نے مذکورہ واقعہ کو مخالفین کی سازش قرار دیا ہے۔دوسری جانب بھارت میں کیتولکھ بشپ کانفرنس میں کہا گیا کہ فانکو ملاکول کی گرفتاری تمام لوگوں کے قابل افسوس لمحہ ہے۔اس حوالے سے مزید کہا گیا کہ حقائق منظرعام پر لانے کے لیے قانون کی عملداری پر یقین رکھتے ہیں تاہم اس وقت ہماری دعائیں ساتھ ہیں۔