فلسطینی قیدی الشیخ خضر عدنان کی بھوک ہڑتال 20 روز میں داخل، حالت تشویشناک

صیہونی ریاست نے بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی وجہ سے تمام سہولیات بھی واپس لے لیں،انسانی حقوق تنظیموںکااظہارتشویش

اتوار 23 ستمبر 2018 16:10

رام اللہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) اسلامی جہاد کے اسیر رہ نما الشیخ خضر عدنان نے صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف 21 روز سے بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔ خضرعدنان کی 20روزسے جاری بھوک ہڑتال کے باعث حالت تشویشناک ہے۔دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے الشیخ عدنان کی بھوک ہڑتال اور خرابی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق صہیونی حکام نے انتقامی کارروائی کے تحت اسلامی جہاد کے رہ نما الشیخ خضر عدنان کو21 روز سے مسلسل بھوک ہڑتال کرنے پر رامون جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا ۔

(جاری ہے)

الشیخ خضر عدنان کے وکیل کا کہناتھا کہ ان کے موکل کو تنہائی کی کال کوٹھڑی میں ڈالنے کے بعد ان سے بنیادی ضرورت کی اشیاء جس میں ریڈیو، قلم اور کاغذ، اخبارات اور دیگر سہولیات چھین لی ہیں۔

یہ سب کچھ انہیں بھوک ہڑتال جاری رکھنے کی وجہ سے کیا گیا ہے تاکہ انہیں بھوک ہڑتال ترک کرنے پر مجبور کیا جاسکے۔خیال رہے کہ الشیخ خضر عدنان کو اسرائیلی فوج نے 11 دسمبر2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر اسرائیلی ریاست کے خلاف اشتعال انگیز بیان دینے سمیت کئی دیگر الزامات عاید کیے ہیں۔ الشیخ عدنان اسرائیلی جیلوں میں طویل بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران میں شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :