گوگل بھی فلسطین میں اسرائیلی جرائم پر پردہ ڈالنے کی سازشوں میں پیش پیش

آن لائن خدمات، نقشوں اور معلومات میں فلسطینی موقف کے بجائے غاصب صہیونی ریاست کے موقف عیاں

اتوار 23 ستمبر 2018 16:10

مقبوضہ بیت المقدس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) بین الاقوامی سرچ انجن گوگل کمپنی بھی صہیونی ریاست کی الہ کار بن گئی ہے۔ غیرملکی میڈیارپورٹ میں بتایا گیاکہ گوگل فلسطین میں اسرائیلی ریاست کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی سازشوں میں پیش پیش ہے۔ کمپنی کی طرف سے فراہم کی جانے والی آن لائن خدمات، نقشوں اور معلومات میں فلسطینی موقف کے بجائے غاصب صہیونی ریاست کے موقف کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔

عرب سوشل میڈیا ڈویلپمنٹ سینٹر کے زیراہتمام ایک نئی مہم شروع کی گئی ہے جس میں گوگل کی اسرائیل نوازی کو بے نقاب کیا گیا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گوگل کی جانب سے اپنے ہاں تیار کردہ فلسطین کے نقشوں میں فلسطینی قوم کے مطالبات اور ان کے موقف کو نظرانداز کرکے اسرائیل کے موقف کی ترویج کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

فلسطینی شہروں میں جگہ جگہ قائم کردہ یہودی کالونیوں کا ذکر ہے مگر وہاں پر فلسطینی شہروں کے ناموں کا کوئی ذکر نہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گوگل کے نقشوں میں فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کرنے کے لیے قائم کی گئی چیک پوسٹوں، فوجی کیمپوں اور چوکیوں کا کوئی ذکر نہیں ملتا حالانکہ یہ چیک پوسٹیں فلسطینیوں کے لیے وبال جان ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی شہروں کے عربی اور اسلامی ناموں کے بجائے عبرانی ناموں کے ساتھ ظاہر کرنا صہیونی ریاست کیموقف کی ترویج کرنے کے مترادف ہے۔ گوگل نے ایسا کرکے اپنی غیرجانب دارانہ ساکھ کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گوگل کی طرف سے فلسطین کے حوالے سے غلط معلومات اور جعلی باتوں کو حقائق کے طور پر پیش کرنا سنگین غلطی ہے اور اس کے نتیجے میں پوری دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔