اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اعلی سطحی اجلاس (کل) سے شروع ہو گا ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 29 ستمبر کو اجلاس سے خطاب کریں گے ،وزیر خارجہ اجلاس کے موقع پر دو درجن سے زیادہ اعلی رہنمائوں سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے

اتوار 23 ستمبر 2018 16:20

نیویارک ۔23 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2018ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے (کل )منگل سے شروع ہونے والے اجلاس میں جنگ اور امن کے مسائل سمیت موسمیاتی تبدیلی، ایٹمی خطرات، پائیدارترقی اور جاری چیلنجز بارے اقوام عالم کے رہنما اظہار خیال کریں گے جبکہ اس وقت دنیا تنازعات ، تشدداورغربت سے بری طرح متاثر ہے ۔ پاکستانی وفد بھی اقوام عالم کے اس اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی قیادت میں شرکت کر رہا ہے ۔

یہ نئی پاکستانی حکومت کا اقوام متحدہ سے پہلی اعلی سطحی گفت و شنید ہوگی جس کے لئے پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی اور ان کی ٹیم اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن میں مصروف عمل ہے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ ایک بھرپور اور مصروف ترین پروگرام وزیر خارجہ کا منتظر ہے جو کہ اس اجلاس کے موقع پر دو درجن سے زائد اعلی رہنمائوں سے دوطرفہ ملاقاتیں کریں گے ۔

(جاری ہے)

پاکستانی وزیر خارجہ29ستمبر کو اقوامتحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے جس میں وہ نئی حکومت کی ترجیحات اور مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورت حال سمیت علاقائی و بین لاقوامی امور پر پاکستان کا موقف اور پالیسی بیان کریں گے ۔ 193 رکنی جنرل اسمبلی نے جمعہ کو جنرل اسمبلی کے 73 ویں سیشن کے ایجنڈا کی منظوری دی ۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹرش نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ دنیابھر میں امن کے لئے کام کرنے اور باہمی تعاون کے عزم کی تجدید نو کی جائے جبکہ بین الاقوامی تعاون کے لئے اقوام متحدہ جیسافورم ناگزیر ہے ۔

انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے منگل کو شروع ہونے والے اجلاس بارے اہم موضوعات اجاگر کرتے ہو ئے کہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر عالمی رہنمائوں سے ہونے والی اپنی تمام ملاقاتوں اور دیگر مواقع پرا س بات کی ضرورت پر زور دوں گا کہ تمام عالمی رہنما دنیابھر میں امن کے لئے کام کرنے اور باہمی تعاون کے عزم کی تجدید نو کریں ۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے اپنی پریس کانفرنس میں موسمیاتی تبدیلی، ایٹمی خطرات اور جاری چیلنجز کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ ان تمام چیلمنجز پر قابو پانے کے لئے بین الاقومی سطح پر تعاون کرنا ہوگا اور اس کے لئے اقوام متحدہ جیسافورم ناگزیر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی کے اجلاس میں 44 سربراہان حکومت اور84 سربراہان مملکت کی موجودگی اقوام متحدہ پر بین الاقومی برادری کے اعتماد کا واضح ثبوت ہے ۔