ْاسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے تحت صوبے بھر میں 22تا 29 ستمبر -’’ہفتہ فکرمودودی‘‘منایا جائے گا

اتوار 23 ستمبر 2018 21:40

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2018ء) اسلامی جمعیت طلبہ سندھ کے تحت صوبے بھر میں -’’ہفتہ فکرمودودی‘‘منایا جارہا ہے، اس سلسلے میں 22سے 29ستمبر تک تعلیمی اداروں اور رہائشی حلقہ جات میں فکرمودودی کے عنوان سے سیمینارز اور کانفرنس منعقد کیں جائیں گی۔ ’’ہفتہ فکرمودودی‘‘ کے پروگرامات کاآغاز گزشتہ روز مولانا سیدابواعلیٰ مودوی کے یوم وفات کے دن سے کردیا ہے، ان پروگرامات میں سیدابواعلیٰ مودودی کی دین خدمات،نظریہ پاکستان کو پختگی دینے اور ان کی زندگی کے بے مثال پہلوں پر روشنی ڈالی جائے گی۔

دریں اثناء ناظم اسلامی جمعیت طلبہ سندھ اسدعلی قریشی نے مولاناسیدابواعلیٰ مودودی کے یوم وفات اور ہفتہ فکرمودودی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سیدابواعلیٰ موودوی ایک عہدسازشخصیت تھے، مولانا ہمیشہ اتحادامت کے داعی رہے اور انہوں نے امت کو یکجا کرنے کی کوششیں کیں، انہوں نے کہا کہ مولانا مودودی نے ہمیشہ اپنی تقریروتحریرکے ذریعے ظالم کو للکارا ،ظلم کے خلاف ڈٹے رہے اور مظلوم کوسہارا دیا اور اسی پاداش میں سید مودودی کو قیدوبند کی صعوبتیں بھی برداشت کرنا پڑیں ،انہوں نے کہا کہ مولانا نے ہردور میں دین حق کے خلاف اٹھنے والے فتنوں سے قوم کو آگاہ کیا۔

(جاری ہے)

سیدمودودی نے ہمیشہ دین کی خدمت کی، مولانا کی تفہیم القرآن ، مسئلہ قادیانیت ،دینیات،جہادفی الاسلام،اور شہادت حق شاندار تصانیف ہیں،نوجوان نسل کو ان تصانیف کا مطالعہ کرکے اپنے ذہنوں میں چھپے جواب تلاش کرنا چاہیں، اسدعلی قریشی نے کہا کہ سیدمودودی نوجوانوں کو جدیدعلوم کے حصول کے قائل تھے،انہوں نے اپنی عصری نشستوں میں ہمیشہ نوجوانوں کو دین کے ساتھ دنیانوی علوم میں بھی مہارت حاصل کرنے کی تاکید کی، انہوں نے کہا کہ ‘‘ہفتہ فکرمودودی ‘‘کے دوران طلبہ کو سیدموددوی کے فکر سے روشناس کروانے کے لیے سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

طلبہ کو چاہیے کہ سیدمودودی کی کتب سے رہنمائی حاصل کریں، اسدعلی قریشی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سیدابواعلیٰ مودودی کی تفہیم القرآن اور دینیات کو تعلیمی اداروں کے نصاب میں شامل کیا جائے۔