واشنگٹن ، بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج کی جانب سے ملاقات سے انکار سمجھ سے بالا تر ہے ،شاہ محمود قریشی

بھارت اپنے داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے دشمنی کے بیانیے پر چل رہا ہے،افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں سیاسی ہے،مریکہ کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں ،پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 24 ستمبر 2018 00:00

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2018ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کا رویہ غیر سفارتی ہے بھارتی وزیر خارجہ سشماسوراج کی جانب سے ملاقات سے انکار سمجھ سے بالا تر ہے بھارت اپنے داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے دشمنی کے بیانیے پر چل رہا ہے، ہم نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے کہا ہے کہ ہم آپ سے پیسے مانگنے کے لئے نہیںبلکہ دوستی مضبوط کرنے آئے ہیں۔

اتوار کو نیوز کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کا امن افغانستان کے ا من سے وابستہ ہے، میں نے بطور وزیر خارجہ پہلا دورہ افغانستان کا کیا ،افغان مسئلے کا حل عسکری نہیں سیاسی ہے ،ہم امریکہ کے ساتھ باہمی احترام پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں ،خطے میں امن کے لئے بھارت ایک قدم بڑھائے ہم دو قدم بڑھائیں گے۔

(جاری ہے)

میرا افغانستان ، ایران ، ترکی اور جاپان کے حکام سے تبادلہ خیال ہو اہے اور سی پیک کے اگلے مرحلے پر بھی بات چیت ہوئی ہے انہو ں نے کہا کہ میری سعودی ولی عہد سے نیو یارک کی سائڈ لائنز پر ملاقات ہو گی میری افغانستان کے دورے کے دوران صدر اشرف غنی سے بھی ملاقات ہوئی بھارت داخلی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے دشمنی کے بیانیے پر چل رہا ہے بھارت کا رویہ غیر سفارتی ہے جبکہہماری جانب سے کوئی ایسی زبان استعمال نہیں کی گئی جو غیر سفارتی ہو بھارتی وزیرخارجہ کی جانب سے ملاقات سے انکار سمجھ سے بالا تر ہے میںسشما سوراج سے ملاقات تعلقات میں بہتری کے لئے کرنا چاہتا تھا بھارتی وزارت خارجہ کا رویہ افسوسناک ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارا دورہ سعودی عرب فائدہ مند رہا ،پہلے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے رابطہ نہیں تھا ،ہم نے سعودی عرب یو اے ای سے کہاکہ ہم آپ سے پیسے مانگنے نہیں آئے بلکہ آپ سے دوستی مضبوط کرنے آئے ہیں۔ یو اے ای کے وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے انہوں نے کہا کہ امریکہ سے روابطہ بر قرار رکھنے میں باہمی گفت شنیدسے اعتماد بڑھتا ہے اور ایک دوسرے کی پالیسیوں کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ پاک امریکہ تعلقات سے ہمیشہ امریکہ نے فائدہ اٹھایا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو جب پاکستان آئے تو ہم نے حقائق پر مبنی موقف پیش کیا خارجہ امور سے متعلق پاکستان کی پالیسی واضح ہے۔