بھارت کا شمال مشرقی علاقہ انسانی سمگلنگ کا مرکز بن چکا ہی: چیف جسٹس میگالیہ ہائی کورٹ

بے روزگاری، غربت اورروزگار کی تلاش میں ہجرت شمال مشرقی بھارت میں انسانی سمگلنگ کی چند وجوہات ہیں

پیر 24 ستمبر 2018 12:27

بھارت کا شمال مشرقی علاقہ انسانی سمگلنگ کا مرکز بن چکا ہی: چیف جسٹس ..
شیلانگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) بھارتی ریاست میگالیہ کی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد یعقوب میر نے کہاہے کہ بھارت کاشمال مشرقی علاقہ انسانی سمگلنگ کا مرکز بن چکا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی ریاست میگالیہ کے دارالحکومت شیلانگ میں شمال مشرقی بھارت میں انسانی سمگلنگ کے تناظر میں بچوں کے حقوق کے حوالے سے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے کہاکہ بے روزگاری، غربت اورروزگار کی تلاش میں ہجرت شمال مشرقی بھارت میں انسانی سمگلنگ کی چند وجوہات ہیں۔

انہوں نے کہاکہ انسانی سمگلنگ کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے انسانی سمگلنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بچوںکو استحصال سے بچانے کی خاطر ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے محکمہ قانون کے حکام اور پولیس کی اجتماعتی ذمہ داری پر زوردیا۔

(جاری ہے)

محمد یعقوب میر نے کہاکہ بھارت کے نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی 2015ء کی رپورٹ کے مطابق آسام میں انسانی سمگلنگ کے سب سے زیادہ 1494 کیس ریکارڈ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے بعد میگالیہ کے جینٹیا پہاڑیوں میں کوئلے کی کانوں والے علاقوں میں بچوں کی سمگلنگ کے سب سے زیادہ کیس سامنے آئے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کوئلے کی کانوں میںہزاروں بچے خطرناک صورتحال میں کام کررہے ہیں۔