پونچھ میڈیکل کالج چند کلرکوں کی وجہ سے بدانتظامی کا شکار

viva اور انٹرنل ایگزام طلبا کیخلاف انتقامی حربے کے طور پر استعمال والدین کی جانب سے صدر ریاست‘ وزیراعظم اور چیف سیکرٹری سے پونچھ میڈیکل کالج کی انتظامی امور درست کرنے کی اپیل

پیر 24 ستمبر 2018 14:37

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) آزاد جموں و کشمیرمیں قائم تینوں میڈیکل کالجز میں پونچھ میڈیکل انتظامیہ بد حالی کا شکار ہے۔ جس کی خاص وجہ کالج کے ہر معاملہ میں چند ایک مقامی کلرکوں کی مداخلت ہے جن کی وجہ سے کالج گزشتہ تین سال سے انتہائی مشکلات سے دو چار ہے ان کلرکوں نے کالج میں مافیہ کی شکل اختیار کر لی ہے جو سینئر پروفیسرز کے ساتھ بھی غیر مناسب روایہ اختیار کرتے ہیں اور چند جونیئر فیکلٹی ممبرز کی ایما پر سے سٹوڈنٹس کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے حد تو یہ ہے کہ سالانہ امتحانات کے دوران انٹر نل ایگزم اورviva کو بچوں کیخلاف انتقامی حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور اس میں ان سٹوڈنٹس کو نشانہ بنایا جا رہا ہے جو اس مافیہ کے خلاف آواز بلند کرر رہے ہیں پونچھ میڈیکل کالج میں زیر تعلیم سٹوڈنٹس کے والدین نے صدر ریاست‘ وزیراعظم اور چیف سیکرٹری سے اس سلسلہ میں بھرپور مداخلت کی اپیل کی ہے اور استدعا کی ہے کہ پونچھ میڈیکل کالج کو ان چند کلرکوں کی چنگل سے آزاد کر کے کالج میںزیر تعلیم طالبعلموں کے مستقبل کو تحفظ فراہم کیا جائے مظفرآباد اور میرپور میں قائم میڈیکل کالجز میں طلبا دوست ماحول قائم ہونے کی وجہ سے یہ کالجز کامیابی کی راہ پر گامزن ہیںجب کہ پونچھ میڈیکل کالج انتظامی بدحالی کا شکار رہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ چھ ماہ سے کالج میں پرنسپل نہ ہونے کی وجہ سے قائمقام پرنسپل نظام چلا رہے ہیں۔ اور مجبور ہو کر آخری راستہ کے طور پر طلباء و طالبات کو چھوٹے بڑے انتظامی مسئلہ حل کرنے کی غرض سے عدالت کا دروازہ کھکھٹنا پڑ رہا ہے گزشتہ دو سال سے کالج میں کوئی غیر نصابی سر گرمی نہیں ہو رہی ہے جس میں سپورٹس بھی شامل ہیں کالج کی انتظامی خرابیوں کے بارے میں بات کرنے والے سٹوڈنٹس کیخلاف کلرک مافیا نے بھرپور محاذ تیار کیا ہوا ہے جو جونیئر فیکلٹی ممبرز کی مد د سے سالانہ امتحانات میں viva اور internal exams کے دوران ایم بی بی ایس کے ہونہار اور محنتی طلبا و طالبات کو چند ایک نمبرات سے فیل کر کے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہے ہیں اس سال مئی میں منعقد ہونے والے امتحان میں اس بنیاد پر پتھالوجی کی39 سٹوڈنٹس کو viva میںفیل کر دیا گیا گزشتہ برس بھی اسی طرح طلباء وطالبات کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا یا گیا یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور جس کے ساتھ تینوں میڈیکل کالجز کا الحاق ہے کے قواعد کی سر عام خلاف ورزی کرتے ہوئے جونیئر فیکلٹی ممبر internal exmas سے متعلق پیپرز کی ان کلرکوں کی موجودگی میں چیک کرتے ہیں اور کلرکوں کی ایماء پر ہونہار طالبعلموں کو فیل کیا جا رہا ہے جس کے ذریعہ اس پسماندہ ریاست کے غریب عوام کے ٹیکسوں پر چلنے والے اس میڈیکل کالج میں سٹوڈنٹس کے ساتھ انتہائی جانبدار اور انتقامی روایہ جاری ہے جس پر طلباء و طالبات کے والدین نے صدر ریاست ‘وزیراعظم آزاد کشمیر اور چیف سیکرٹری سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے اور استدعا کی ہے کہ پونچھ میڈیکل کالج کو اس کلرک مافیا سے آزاد کرتے ہوئے اس کے مستقبل کو مزید تباہ ہونے سے بچایا جائے اور اس مافیا کیخلاف ریاست کے اندر مقتدر ادارے بھر پور کارروائی عمل میں لائیں، والدین کا مزید کہنا ہے کہ کلرکل مافیا کی وجہ سے طلبہ و طالبات ذہنی دبائو کا شکار ہیں اور حد تو یہ ہے کہ چند سٹوڈنٹس ڈپریشن سے نجا ت حاصل کرنے کیلئے باضابطہ علاج کروا رہے ہیں یہ مافیا بچوں کو آپس میں تقسیم کرنے کی غرض سے مختلف حربے استعمال کر رہا ہے بچوں کو دوبائو میں لا کر ان سے جونیئر فیکلٹی ممبرز کے حق میں بیان حلفی لیے جا رہے ہیں تا کہ عدالتی کاررروائیوں سے بھی انہیں بچایا جا سکے سٹوڈنٹس کو دبانے کی غرض سے یہ کلرک حتا کہ اپنے قریبی رشتہ داروں کو امتحانات کے دوران امتحانی ڈیوٹی کی غرض سے تعینات کرواتے ہیں تاکہ مخصوص طلبا ء وطالبات کو تنگ طلب کیا جائے اور اسطرح سٹوڈنٹس کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے والدین نے صدر ریاست‘ وزیراعظم اور چیف سیکرٹری سے استدعا کی ہے کالج کے انتظامیہ کو ٹھیک کرنیکی غرض سے سنجیدگی کیساتھ عملی اقدامات اُٹھائیں اور موجودہexamination committe کو بر خواست کر کے سینئر پروفیسرز پر مشتمل نئی examination Committee تشکیل دی جائے تاکہ شفاف امتحانات کے سارے معاملات کو احسن طریقہ سے سرانجام دیا جا سکے اور کسی بھی سٹوڈنٹ کو پسند و ناپسند کی بناء پر انتقام کا نشانہ نہ بنایا جا سکے اور یہ کہ کلرکوں کو امتحانات کے سارے عمل سے دور رکھا جائے۔