غیر فوجی علاقے سے باہر رہنے والوں کا تعین کرنا ہوگا،،ترک صدر

سمجھوتے کے تحت شامی اپوزیشن اٴْن علاقوں کو برقرار رکھے گی جہاں وہ اس وقت موجود ہے،انٹرویو

پیر 24 ستمبر 2018 21:08

استنبول (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2018ء) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہاہے کہ ترکی اور روس مل کر شام میں اٴْن شدت پسند گروپوں کا تعیّن کریں گے جن کو اِدلب صوبے میں غیر فوجی علاقے سے باہر کیا جائے گا۔ روسی اخبار کے مطابق اپنے ایک مضمون میں ایردوآن نے کہا کہ سمجھوتے کے تحت شامی اپوزیشن اٴْن علاقوں کو برقرار رکھے گی جہاں وہ اس وقت موجود ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں شدت پسند گروپوں کا تعین کر کے ترکی اور روس انہیں مذکورہ غیر فوجی علاقے میں سرگرمیاں جاری رکھنے سے روک دینے پر کام کریں گے۔ایردوآن نے رائے اور ویژن کے حوالے سے تینوں ممالک کے درمیان اختلافات کا اقرار کیا۔ تاہم انہوں نے امید ظاہر کی کہ روس اور ایران کے ساتھ تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا۔دوسری جانب انقرہ کے حمایت یافتہ شامی اپوزیشن گروپوں نے گزشتہ ہفتے اِدلب کے حوالے سے روس اور ترکی کے درمیان دستخط کیے جانے والے معاہدے کا خیرمقدم کیا ہے۔ البتہ بعض دیگر گروپوں نے اس سمجھوتے کو مسترد کرتے ہوئے اپنے ہتھیاروں اور اراضی پر ڈٹے رہنے کا اعلان کر دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :