Live Updates

اپوزیشن لیڈر کا حکومت سے گیس کی قیمتیں بڑھانے کا فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ

گیس کی قیمت میں اضافے اور نئے ٹیکسز سے مہنگائی کا طوفان آئے گا،شہبازشریف اسد عمر سے عوام دشمن منی بجٹ لانے کی امید ن ہیں تھی، گھریلو صارفین کیلئے 145فیصد تک گیس کی قیمت بڑھا دی ،ہمارے پانچ سالہ دور میں ایک بار بھی قیمتیں نہیں بڑھیں،موجودہ حکومت عوام کے ووٹوں سے نہیں آئی بلکہ دھاندلی کی پیداوار ہے،جعلی انتخابات کو دوام بخشنے نہیں آئے جمہوریت کیلئے ایوان میں آئے،قومی اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 24 ستمبر 2018 22:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ گیس کی قیمت میں اضافے اور نئے ٹیکسز سے مہنگائی کا طوفان آئے گا ۔ گیس کی قیمت بڑھانے کے فیصلے کو فوراً واپس لیا جائے۔ موجودہ حکومت عوام کے ووٹوں سے نہیں آئی بلکہ دھاندلی کی پیداوار ہے۔ حکومت نے پراپرٹی کے خریداروں اور کاروں کے خریداروں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے جبکہ ہماری حکومت نے ان پر ٹیکس لگائے تھے۔

ہماری حکومت نے ملک سے دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کر دیا تھا۔ حکومت نے پی ایس ڈی پی پر 275ارب روپے کا کلہاڑا مارا ہے ۔ اگر حکومت اس کو بھاشا ڈیم میں ڈال دے تو اچھی بات ہو گی اور وزیراعظم ہاؤس کی 8بھینسیں بھی اس میں شامل کر لیں۔ کالا باغ ڈیم صوبوں کی مرضی کے بغیر نہیں بنایا جا سکتا اگر ایسا کیا گیا تو یہ فیڈریشن کے ساتھ بہت بڑا ظلم ہو گا۔

(جاری ہے)

میں حکومت کو میثاق معیشت کی پیشکش کرتا ہوں کیونکہ بعض معاملات ایسے ہوتے ہیں جس جن پر سیاست نہیں ہو سکتی۔ بھارت کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے چاہیئں لیکن تقسیم کے ایشو پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جا سکتا آج مغرب کدھر ہے کہ بھارتی فوج کشمیری عوام پر ظلم اور زیادتی کی انتہا کر رہی ہیسی پیک پر حکومتی وزراء کے بیانات جو باہر کے اخبارات میں شائع ہوئے ہیں یہ پاکستان دشمنی کے برابر ہیں۔

چین سے پاکستان کی دوستی بے مثال ہے لیکن چین کے وزیر خارجہ کا بے رخی کے ساتھ استقبال کیا گیا۔ انتخابات میں دھاندلی کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی بنایا گیا ہم اس کی تعریف کرتے ہیں۔ انشاء اللہ یہ بہت جلد اپنی رپورٹ جمع کروائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ دھاندلی کی تحقیقات پر پارلیمانی کمیشن بنایا گیا ہے ۔

ہم اس کی تعریف کرتے ہیں ۔ انشاء اللہ با اختیار کمیشن جلد از جلد اپنی رپورٹ اس ایوان میں پیش کرے گا۔ الیکشن 2018ء کے جعلی انتخابات کو دوام بخشنے نہیں آئے جمہوریت کے لئے آئے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ کمیشن اپنی رپورٹ جلد لیکر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 2013ء میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت تھی ہمیں جو چلینج ملے تھے وہ ہم نے عوام سے مل کر ان چیلنجوں کا مقابلہ کیا۔

ہم نے منصوبے کافی حد تک مکمل کروائے ہیں۔ ہماری حکومت نے کسانوں کو اربوں روپے کا کسان پیکج دیا ہے۔ کسانوں کو کھاد اور ٹیوب ویل پر سبسڈی دی گئی اور زراعت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا گیا ۔ یہ حکومت عوام کے ووٹوں سے نہیں بلکہ دھاندلی کی پیداوار ہے۔ عام انتخابات میں تبدیلی کے علمبرداروں نے ہوا میں قلعے تعمیر کئے اور عوام کو سبز باغ دکھائے ہیں جن لوگوں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیئے وہ آج بھی پریشان ہو گئے ہیں۔

میرٹ کا نعرہ لگانیو الے نے کہا تھا کہ ہم بہترین بیٹس مین لائیں گے آج امپورٹر شیئر لگائے جا رہے ہیں پروٹوکول نہ لینے سادگی کی دھول ڈالی گئی۔ چین اور پاکستان کی دوستی بے مثال ہے ان کے وزیر خارجہ تشریف لائے ان کا بے رخی سے استقبال کیا گیا۔ دنیا کے اخباروں نے جو سی پیک کے بارے میں وزراء نے جو باتیں کی ہیں وہ پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے۔

اس نئی حکومت کو اس طرح کارویہ نہیں رکھنا چاہیئے۔50ارب ڈالر کا منصوبہ ہے اس میں 30ارب ڈالر کے بجلی کے منصوبے ہیں۔ سی پیک کے بارے میں باتیں کہ اس میں سود لیا جا رہا ہے لیکن بجلی کے منصوبے صرف سرمایہ کاری ہے۔ سی پیک ایک پل ہے یہ ایوان اس سی پیک کو کہیں نہیں جانے دیں گے۔ اس کے راستے میں میں دیوار بن جائیں گے۔ اسد عمر سے اس طرح کی امید نہیں تھی کہ یہ عوام دشمن بجٹ لائیں گے۔

میں ان کے بیان ہی بتاتا ہوں۔ گھریلو صارفین کے لئے 145فیصد تکگیس کی قیمت بڑھا دی ہے۔ غریب آدمی جو رزق کماتا ہے اس کے ساتھ زیادتی اس سے بڑھ کر کیا ہو سکتی ہے۔ مسلم لیگ ن نے پانچ سال میں ایک مرتبہ بھی گیس کی قیمت نہیں بڑھائی۔ کھاد کی فیکٹریوں کی گیس کی قیمت بڑھا دی گئی ہے۔ اس کا اسر کسان پر پڑے گا۔ ہم نے کسان کو اربوں روپے کی سبسڈی دیکر کسان کو خوشحال بنایا۔

اب کسان پر بہت بوجھ ڈال دیا گیا ہے۔ اب مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ 57فیصد گیس پیدا کرنے والے منصوبوں پر بھی گیس کی قیمت برھا دی گئی۔ پانچ ہزار میگا واٹ بجلی کے منصوبے ہماری حکومت کے ہیں جو نیشنل گریڈ کو بجلی فراہم کر رہے ہیں۔ یہ دنیا کی تاریخ میں سستے ترین منصوبے ہیں ۔ دنیا میں اتنی جلدی منصوبے نہیں لگ سکتے ۔ یہ خود نمائی کے لئے نہیں کر رہا ہوں اگر گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا تو بجلی کی قیمتیں بڑھے گی۔

ایکسپورٹ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے متاثر ہو گی۔ اب وافر بجلی اس ملک میں موجود ہے لیکن گیس کی قیمت کی وجہ سے بجلی مہنگی ہو گی۔ اس سے ملکی معیشت کو بہت نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں کے اضافے کو فوری واپس لیں کیونکہ عوام نے اس کو رد کر دیا ہے۔ موجودہ حکومت خوش قسمت ہے کہ ان کو کوئی چیلنج نہیں ملا ہے جبکہ ہمارے سامنے بہت چیلنج تھے۔

دہشتگردی کو ختم کریں یہ سارا کریڈٹ نواز شریف کی حکومت کو جاتا ہے۔ ہماری افواج اور پولیس کی قربانیوں کی وجہ سے دہشتگردی کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ اس ایوان میں لوگ موجود ہیں جن کے پیارے دہشتگردی کی وجہ سے شہید ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں کی چمنیوں سے دھواں نکلنا شروع ہو گیا۔ زراعت بحال ہو گئی ہے۔ حکومت اچھا کام کرے گی تو ہم اس کی تعریف کریں گے۔

اسد عمر کہتے تھکتے نہیں تھے کہ ٹیکس نیٹ نہیں بڑھایا گیا۔ اس منی بجٹ میں نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں ان کا حجم 183ارب روپے ہے۔ ان ڈائریکٹ ٹیکسز کی اسد عمر ہمیشہ مخالفت کرتے رہے ہیں اس کا بوجھ غریب عوام کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ نئے پاکستان میں 70ارب روپے کے براہ راست ٹیکس لگا دیئے ہیں ۔ عمران خان نے ہمیشہ کرپشن کی بات کی ہے ٹیکس چوروں کی بات کی ہے یہ مذاق ہے کہ موجودہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں ان کو 15فیصد سے بڑھا کر29فیصد کر دیا ہے۔

نان فائلر ہم نے جائیداد اور گاڑیاں خریدنے کا راستہ بند کر دیا تھا اس حکومت نے ان کو گاڑیاں اور جائیداد خریدنے کا موقعہ دیا ہے۔ گاڑیاں اور جائیداد خرید کر انی چاندی ہو گئی ہے۔ پراپرٹی ڈیلر اور کاروں کے خریداروں کو حکومت نے کھلی چھٹی دے دی ہے۔ ایمانداری ہار گئی اور بے ایمانی جیت گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بڑے تواتر سے نوید سنا رہی تھی کہ 200ارب ڈالر بیرون ملک سے لائیں گے دو سو ارب ڈالر دور کی بات ایک ڈالر بھی باہر سے نہیں لا سکے۔

2013ء میں 2.2ٹریلین روپے ٹیکس کی وصولی ہے جو بڑھ کر3.9ٹریلین ہو گئی ہے ۔ اب وزیر نے کہا ہے کہ ہماری حکومت 8ہزار ارب روپے ٹیکس وصول کرے گی۔ اس طرح نہیں ہو سکتا موجودہ ٹیکس ادا کرنے والوں پر کلہاڑا چلایا جائے کب تک ہم کشکول لیکر دوسرے ملکوں میں جاتے رہیں گے ۔ ہم خلوص دل سے دعا کرتے ہیں کہ 8ہزار ارب روپے ٹیکس کی وصولی کریں ۔ 503ارب روپے ہمارے دور میں گردشی قرضے تھے اور بجلی کی روزانہ 13ہزار میگا واٹ پیدا ہو رہی ہے۔

جب ہم گئے 496ارب گردشی قرضے تھے اور بجلی 21ہزار میگا واٹ پیدا کی جا رہی تھی۔ پی ایس ڈی پی قومی ترقی خوشحالی، بنیادی ضروریات محرومیاں دور کرنے یک لئے بلوچستان کئی حوالوں سے پی ایس ڈی پی کے ذریعے ترقی ہونی چاہیئے۔ ہماری حکومت نے 2013ء میں 3سو ارب روپے کے پی ایس ڈی پی کو 8سو ارب روپے تک پہنچایا ہے۔ وزیر خزانہ نے اس پر بھی کلہاڑا چلایا ہے۔

اب اس کو 575ارب روپے تک لے آئیں ہیں۔ پی ایس ڈی پی میں حکومت کی طرف سے فنڈنگ کی جاتی ہے اس کو کم کر کے دوسرے اہداف کو پورا کریں گے۔ پی ایس ڈی پی میں30فیصد کم کی گئی ہے۔ حکومت کہتی ہے کہ ہم نے سی پیک کو نہیں چھیڑا لیکن پی ایس ڈی پی کی وجہ سے سی پیک بھی اس کی زد میں آیا ہے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نان فائلر کو دی گئی چھوٹ کو واپس لیا جائے۔

ڈیمز اس پاکستان کے لئے بہت ضروری ہیں ۔ پاکستان کی بقاء نئے ڈیمز سے منسلک ہے۔ جب ڈیمز کی بات آتی ہے تو کالا باغ ڈیم کی بات آتی ہے ۔ کالا باغ ڈیم چاروں صوبوں کی مرضی کے بغیر نہیں بن سکتا۔ بہت ضروری منصوبہ ہے لیکن ان کے مرضی کے بغیر بنانا بہت بڑی غلطی ہو گی اور فیڈریشن کے ساتھ بڑا ظلم ہو گا۔ دانسو ڈیم کو ورلڈ بینک فنانس کر رہا ہے یہ چار ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔

اس کو جتنی جلدی حکومت بنائے گی تو ثواب ہو گا۔ دیا میر بھاشا ڈیم پر ڈکٹیٹر مشرف نے افتتاح کیا تھا لیکن ایک انچ زمین نہیں خریدی گئی اور ہم نے 22ارب روپے خرچ کر کے زمین خریدی گئی فزیبلٹی آخری مراحلے میں ہے۔ 23.6ارب روپے اس بجٹ میں مختص کئے گئے ہیں ۔ اس منی بجٹ میں گزشتہ بجٹ میں 23.6ارب روپے ہماری حکومت نے بجٹ میں مختص کئے ہیں ۔ پی ایس ڈی پی میں 275ارب روپے کا کلہاڑا مارا ہے اس کو بھاشا ڈیم میں ڈال دیا جائے ۔

ہم اس کو ستائش پیش کریں گے۔ بھاشا ڈیم کے لئے چندے کی اپیل کی وہ کتنے ہیں اس میں 8بھینسیں بھی شامل کر لیں وہ اچھی بات ہو گی۔ پانی زندگی کے لئے بہت ضروری ہے ۔ چاروں صوبائی حکومتوں کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے واٹر پالیسی بنائی۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان میثاق جمہوریت ہوا کہ اس پر کتنا عمل ہوا۔ بعض ایسے معاملات ہیں جن پر سیاست نہیں ہو سکتی ۔

میں گزارش کرتا ہوں کہ ہم مل کر میثاق معیشت کی پیشکش کرتا ہوں۔ حکومت اور اپوزیشن مل کر کام کریں گے اور پاکستان کو قائد کا پاکستان بنائیں گے۔ بھارت کے حوالے سے پر امن تعلقات کے حامی ہیں۔ ہم نے جنگیں لڑی ہیں بہت وسائل لگائے ہیں۔ کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔ کشمیر بھارتی فوج کی ظلم اور زیادتی کی انتہا ہو چکی ہے ۔ کہاں ہے مغرب اگر شمالی آئر لینڈ میں مذاکرات ہو سکتے ہیں کیا ہندوستان کے ساتھ تعلقات ٹھیک نہیں ہو سکتے۔ اس حوالے سے جلد بازی نہیں ہونی چاہیئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات