ایوان بالا کی جانب سے بھارتی آرمی چیف کی پاکستان کو دھمکیوں کی شدید مذمت

بھارت جنگ لڑنا چاہتا ہے تو ہم بھی اگلے ستر سال تک مزید لڑ سکتے ہیں، آزادی کیلئے لڑنیوالے کشمیری ہمارے ہیرو ہیں، کشمیر بھارت کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے ،وزیراطلاعات پاکستانی عوام دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں، بھارتی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کر سکتے ہیں، ملکی خارجہ و معاشی پالیسیوں پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے بعض غیر ملکی طاقتیں بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانا چاہتی ہیں ، وزیراعظم ایوان میں آکر ہمارے تحفظات دور کریں،سینیٹررضا ربانی

پیر 24 ستمبر 2018 23:23

ایوان بالا کی  جانب سے بھارتی  آرمی چیف کی پاکستان کو دھمکیوں کی شدید ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2018ء) ایوان بالا نے ہندوستان کی جانب سے پاکستان کے ساتھ مذاکرات سے انکار اور انڈین آرمی چیف کی جانب سے دھمکیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے عوام ان دھمکیوں سے کسی طور ڈرنے والے نہیں اور ہندوستان کی جانب سے ہر قسم کی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کر سکتے ہیں جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت ہندوستان کے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔

سوموار کے روز سینیٹر رضا ربانی نے عوامی اہمیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند روز میں دو اہم واقعات ہوئے ہیں جس پر پورا ایوان بات کرنا چاہتا ہے ایک تو ہندوستان کی جانب سے بات چیت سے انکار اور دوسرا آرمی چیف کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکیاں ہین انہوں نے کہا کہ پورے ایوان کی جانب سے انڈین آرمی چیف کے بیان کی مذمت کرتے ہیں اور پاکستان کے عوام اور افواج ایسی گیڈر بھبکیوں میں آنے والے نہیں ہیں ہم نے پہلے بھی ہندوستان کو آزمایا ہے اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو یقینی طور پر پوری قوم سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہوگی انہوں نے کہا کہ انڈین آرمی چیف کے بیان پر قرار داد اس ایوان کے شایان شان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ جس دن سے موجودہ حکومت برسراقتدار آئی ہے اس دن سے ایک ہی بات سننے میں آرہی ہے کہ ہندوستان کے ساتھ بات چیت ہونی چاہیے اس سے کسی کو انکار نہیں ہے مگر جس طرح ہندوستان نے تمام قوانین کی دھجیاں بکھیر دی ہیں اور جس طرح کشمیر میں ظلم و ستم کا بازار گرم کیا ہے اس سے بڑی مثال صرف اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں ملے گی ان حالات میں مذاکرات کی بات کرنا اور پھر انڈین وزیراعظم کے مبارکباد کا خط لکھا وہ ایک رسمی چیز ہے اس کے جواب میں ہماری طرف سے جواب دیا گیا ہے وہ درست نہیں ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم تمام تنازعات بشمول دہشت گردی پر ہر قسم کے مسائل پر بات کرنے کیلئے تیار ہیں جس کا ردعمل ہندوستان کی جانب سے سامنے آیا ہے انہوں نے کہ اکہ امریکی سیکرٹری خارجہ نے ہندوستان میں یہ بات کی کہ پاکستان کی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جانب سے مذاکرات کے انکار پر ہماری دفتر خارجہ یہ جواب دیتا ہے کہ جس ٹکٹ پر اعتراض ہے وہ نگران حکومت نے جاری کئے ہیں کیا موجودہ حکومت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیریوں پر مظالم سے صرف نظر کرنا چاہتی ہے انہوں نے کہا کہ ملک کی خارجہ پالیسی اور معاشی پالیسیوں پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے بعض غیر ملکی طاقتیں بھارت کو خطے کا تھانیدار بنانے کی کوشش کررہی ہے مگر ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ بھارت کا خطے کا تھانیدار کسی صورت نہیں بننے دیں گے انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات چلے گئے اور خارجہ پالیسی میں تبدیلی کے اشارے نظر آرہے ہیں مگر وزیراعظم ایوان کو اعتماد میں لینے میں ناکام ہوئے ہیں انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان میں آکر ہمارے تحفظات سننے کے بعد اس کا جواب دیں۔

اس موقع پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ وطن عزیز کی سلامتی اور ملک کی حفاظت کیلئے تمام سیاسی جماعتیں قوم اور فوج سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح اکٹھے کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ 70 سال ہوگئے ہیں مگر ہندوستان اور پاکستان میں تنازعات حل نہ ہوسکے اور بنیادی تنازعہ کشمیر ہے جس کے بغیر مسائل حل نہیں ہوسکتے ہیں ایک طریقہ تو جنگ ہے جس میں دونوں ممالک تباہ ہوں گے دوسرا طریقہ ایک دوسرے کو کمزور کرنے کا جبکہ تیسرا طریقہ مذاکرات کا ہے انہوں نے کہا کہ اگر ہندوستان لڑنا چاہتا ہے تو اگلے ستر سال تک ہم مزید لڑ سکتے ہیں مگر ہم یہ چاہتے ہیں کہ دونوں اطراف میں بسنے والے کروڑوں عوام کو غربت کی لکیر سے نکالیں انہوں نے کہا کہ دنیا کی دو بڑی منڈیوں کے درمیان ہوں گے ہم چاہتے ہیں مگر ہندوستان کی جانب سے جو بہانہ بنایا گیا اس کا تعلق ہندوستان کے اندرونی تعلق سیہے بھارتی وزیراعظم اپنے اندرونی مسائل کو چھپانے کیلئے یہ ڈرامہ رچایا گیا انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے جس طرح ہندوستان کے مظالم کا مقابلہ کیا ہے ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

کشمیر کی آزادی کیلئے لڑنے والے کشمیری ہمارے لئے آزادی کے ہیرو ہیں کشمیر ہندوستان کے ہاتھوں سے نکل چکا ہے انہیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے ہم بھارت کی اندرونی سیاست سے متاثر نہیں ہوں گے پاکستان ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینا جانتا ہے۔