اب لباس خریدتے ہوئے ٹرائی کرنے پر بھی ٹیکس دینا پڑ ے گا

Ameen Akbar امین اکبر پیر 24 ستمبر 2018 22:41

اب  لباس   خریدتے ہوئے ٹرائی  کرنے پر بھی ٹیکس دینا پڑ ے گا

سپین کے صوبے  قشتالہ اور لیون کی علاقائی وزیر  کو اُن کی ایک تجویز پر  شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مذکورہ وزیر نے   کپڑوں کے سٹور میں ٹرائی  کرنے پر بھی فیس  وصول کرنے کی تجویز دی تھی۔اس تجویز کا مقصد لوگوں کی طرف سے  سٹور میں لباس ٹرائی کرنا اور انہیں دوسرے  آن لائن سٹورز سے  سستے میں خریدنے کی  غیر اخلاقی حرکتوں کی حوصلہ شکنی تھا۔


ماریا دیل پیلار دیل اولمو قشتالہ اور لیون کی معیشت اور خزانے کی وزیر  ہیں۔ انہوں نے  اس انوکھے ٹیکس کی تجویز ایک ریٹیل انڈسٹری کانفرنس کے دوران  صوبے  کے سیاحت، تجارت اور صنعت کے وزیر سے بات کرتے ہوئے  کہی۔ انہوں نے بتایا کہ آج کل بہت سے لوگ ریٹیل سٹور پر جا کر مختلف لباس ٹرائی کرتے ہیں، اگر کوئی لباس اُنہیں پورا بھی آئے تو وہ اسے نہیں خریدتے بلکہ گھر آ کر ویسا ہی لباس   سستے آن لائن سٹورز سے خریدتے ہیں۔

(جاری ہے)

علاقائی وزیر نے اس  طرح  غیر اخلاقی حرکتوں کی حوصلہ شکنی کے لیے لباس ٹرائی کرنے پر بھی فیس وصول کرنے کی تجویز دی۔
مس ماریا  کے مطابق بڑے برانڈ کے لیے یہ کوئی مسئلہ نہیں۔ اپنے سٹورز پر وہ اپنے لباس فروخت کرتے ہیں اور اُن کی ویب سائٹ پر بھی لباس کی قیمت میں زیادہ فرق نہیں ہوتا۔ لیکن چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والی بوتیک کے لیے یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔


مس ماریا کے بیان پر لوگوں نے کافی تنقید کی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ فزیکل سٹورز اور ان لائن سٹورز پر قیمتوں کا موازنہ کرنا غیر متعلقہ ہے۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ بوتیک پر جو لباس ملتے ہیں، وہ محدود تعداد میں ہوتے ہیں، ویسے لباس آن لائن ڈھونڈا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ آن لائن لباس منگوانے میں ایک سے دو دن کا وقفہ ہوتا ہے۔
یہ واضح نہیں ہوسکا کہ لباس ٹرائی کرنے پر فیس لینا طویل مدت میں بوتیک کے لیے ٹھیک ہوگا یا نہیں۔
ایک آن لائن پول کے مطابق 91 فیصد صارفین نے ماریا کی تجویز کی مخالف کی ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ لباس ٹرائی کرنے کے بعد خریدنا یا نہ خریدنا گاہک کا حق ہے۔