وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ورلڈ بینک کے صدر جم یانگ کم سے ملاقات،انڈس واٹر ٹریٹی اور اس کے انتظام کے حوالے سے ورلڈ بینک کے کردار پر گفتگو کی،کشن گنگا اور راتلے منصوبوں کے حوالے سے بھارتی دھونس اور جارحانہ طرز عمل پر پاکستان کے موئقف سے آگاہ کیا،پاکستان کی درخواست پر ورلڈ بینک کے طریقہ کار میں تاخیر سے پیچیدگیاں پیدا ہوئیں،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی،عالمی بنک پاکستان کے اس اہم معاملے کو حل کرنے کے لئے جلد مثبت کردار ادا کرے گا،صدر ورلڈ بینک

منگل 25 ستمبر 2018 01:10

نیویارک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 73ویں اجلاس میں شرکت کے موقع پر ورلڈ بینک کے صدر جم یانگ کم سے ملاقات کرتے ہوئے انڈس واٹر ٹریٹی اور اس کے انتظام کے حوالے سے ورلڈ بینک کے کردار کے حوالے سے بات کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کشن گنگا اور راتلے منصوبوں کے حوالے سے بھارتی دھونس اور جارحانہ طرز عمل پر پاکستان کی پوزیشن واضح کی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت نے ان منصوبوں کی تعمیر میں معاہدہ کی کھلی خلاف ورزی کی ہے جس کے تحت پاکستان کو مغربی دریائوں پر خصوصی حقوق حاصل ہیں۔ انہوں نے باور کرایا کہ کشن گنگا منصوبہ کے حوالے سے پاکستان کی درخواست پر ورلڈ بینک کے طریقہ کار میں تاخیر سے پیچیدگیاں پیدا ہوئی ہیں جبکہ بھارت نے راتلے منصوبہ پر کام شروع کر رکھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت اس مسئلے کو انسانی بنیادوں پر دیکھ رہی ہے جس سے لاکھوں لوگوں کی زندگیاں جڑی ہوئی ہیں۔

ورلڈ بینک کے صدر جم یانگ کم نے کہا کہ آبی معاہدے سے متعلق پاکستان کی پوزیشن کو سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ عالمی بنک پاکستان کے اس اہم معاملے کو حل کرنے کے لئے جلد مثبت کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ موسمی تغیرات کے چیلنجز کے پیش نظر آبی مسائل عالمی ایجنڈے پر نمایاں حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ ورلڈ بینک اس حوالے سے نئے فیصلے کو حتمی شکل دینے کے مرحلہ میں ہے اور جلد پاکستان اور بھارت کے ساتھ تفصیلی رابطہ کرے گا۔ یہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، دونوں طرف سے باقاعدگی کے ساتھ مختلف سطح پر رابطوں اور اس مسئلے کے جلد قابل عمل حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔