لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پانچ لاکھ بچے فوری خطرے سے دوچارہیں، یونیسف

طرابلس کے جنوب میں لڑائی میں شدت کے بعد سے مزید بارہ سو سے زیادہ خاندان بے گھر ہوگئے،بیان

منگل 25 ستمبر 2018 12:43

لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پانچ لاکھ بچے فوری خطرے سے دوچارہیں، ..
طرابلس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں پانچ لاکھ بچے متحارب جنگجو ملیشیاؤں کے درمیان جاری لڑائی کے نتیجے میں خطرے سے دوچار ہوچکے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے تحت حقوقِ اطفال کے ادارے یونیسیف نے ایک بیان میں کہا کہ گذشتہ 48 گھنٹے کے دوران میں طرابلس کے جنوب میں لڑائی میں شدت کے بعد سے مزید بارہ سو سے زیادہ خاندان بے گھر ہوگئے ہیں۔

یونیسف کا کہنا تھا کہ طرابلس اور اس کے نواحی علاقوں میں اگست سے جاری مسلح جھڑپوں کے نتیجیمیں پچیس ہزار سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔ان میں نصف تعداد بچوں کی ہے۔اقوام متحدہ کی اس ایجنسی کے مشرقِ اوسط اور شمالی افریقا میں ڈائریکٹر گیرٹ کیپلائر نے کہا کہ مزید بچوں کو جنگ کے لیے بھرتی کیا جارہا ہے جس سے وہ فوری خطرے سے دوچار ہوچکے ہیں اور لڑائی میں شریک ایک بچہ مارا بھی جاچکا ہے۔

(جاری ہے)

یونیسف کے مطابق لڑائی سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں کو خوراک ، بجلی اور پانی کی قلت کا سامنا ہے۔لڑائی میں شدت سے تارکین ِ وطن کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوچکا ہے۔کیپلائر کا کہنا تھا کہ ’’ سیکڑوں گرفتار پناہ گزینوں اور تارکین وطن کو تشدد کی وجہ سے زبردستی دوسری جگہوں پر منتقل کیا جارہا ہے۔ان کے علاوہ بہت سے تارکین ِ وطن ایسے مراکز میں پھنس کر رہ گئے ہیں ،جن کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے۔