بھارت نے رات کے اندھیرے میں مادھوپور ہیڈ ورک کے بند کھول دیے

دریائے راوی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا، راوی کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کے احکامات جاری

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 ستمبر 2018 12:46

بھارت نے رات کے اندھیرے میں مادھوپور ہیڈ ورک کے بند کھول دیے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر2018ء) بھارت نے رات کے اندھیرے میں مادھوپور ہیڈ ورک کے بند کھول دیے، دریائے راوی میں پانی کی سطح میں اضافہ ہو گیا، سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی طرف سے آبی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔بھارت نے ایک بار پھر رات کے اندھیرے میں مادھوپور ہیڈ ورک کے بند کھول دیے ہیں جس سے دریائے راوی میں پانی کا سطح میں اضافہ ہو گیا ہے جس کے بعد چنیوٹ اور رنگپور میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں مزید بتایا گیا ہے کہ شاہدرہ میں پانی کی سطح پچھتر ہزار کیوسک تک پہنچنے کا خدشہ ہے، راوی کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقلی کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں جبکہ ریسکیو نے شاہدرہ کے مقام پر مشقیں شروع کر دیں ہیں۔

(جاری ہے)

جسر کے مقام پر پانی کی آمد50 ہزار کیوسک سےتجاوز کر گئی جبکہ دریائے چناب میں پانی کی آمد میں کمی ہوئی اور ہیڈمرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 48 ہزار 432 کیوسک رہ گئی ہے۔

چنیوٹ میں ستانوے ہزار کیوسک سیلابی ریلا دریائے چناب میں داخل ہو گیا ہے۔نشیبی علاقوں میں اعلانات بھی کئے جا رہے ہیں اور فلڈ ریلیف کیمپس بھی قائم کردئیے گئے ہیں جبکہ متعلقہ محکموں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہے۔فلڈ کنٹرول روم کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے۔ممکنہ سیلاب سے بچاؤ کے لیے 104سکولوں کو وارننگ بھی جاری کر دی گئی ہے تاہم انتظامیہ بھی مکمل طور پر الرٹ ہے۔

رنگپور میں سیلابی ریلے سے سینکڑوں ایکڑ اراضی دریا برد ہوگئے ہیں۔محکمہ انہار نے خبردار کیا ہے، رنگ پور شہر سے دریائے چناب کا فاصلہ آٹھ سوفٹ رہ گیا ہے جب کہ کٹاؤ کا رخ شہر کی جانب ہونے سے رنگ پور اور جھنگ کے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ گیا۔واضح رہے اس سے قبل انڈیا نے دریائے ستلج میں پانی چھوڑ دیا تھا۔دریائے ستلج کے بیڈ میں واقع دیہات اور آبادیوں کو متوقع سیلاب سے الرٹ کر دیا گیا۔ تاکہ دریائے ستلج کے بیڈ میں واقع دیہات اور آبادیوں میں رہائش پذیر افراد اپنے سامان سمیت محفوظ مقامات پر منقتل ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :