رہائی کے بعد نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی

کیا نواز شریف اور مریم نواز کی رہائی واقعی ڈیل کا نتیجہ ہے یا پھر دونوں سے کوئی اعترافی بیان لیا گیا؟

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 25 ستمبر 2018 14:24

رہائی کے بعد نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی
لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 25 ستمبر 2018ء) : رہائی کے بعد نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی سوالیہ نشان بن گئی ۔تفصیلات کے مطابق معروف صحافی چوہدری غلام حسین کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز رہائی کے بعد سے خاموش ہیں۔نہ تو ان کی طرف سے کوئی بیان سامنے آیا ہے اور نہ ہی کوئی ٹویٹ کی جا رہی ہے۔اور اب اس خاموشی پر سوالات اٹھنے لگ گئے ہیں کہ کیا نواز شریف اور مریم نواز کسی ڈیل کے تحت جیل سے باہر آئے ہیں یا پھر انہوں نے کوئی اعترافی بیان دیا ہے ورنہ یہ خاموش رہنےوالے نہیں ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ ان کی طرف سے مزید کوئی بیان نہیں آ رہا۔واضح رہے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نواز شریف اور مریم نواز کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمانت پر رہا کیا ہے۔تاہم رہائی کے بعدسے اب تک نواز شریف اور مریم نواز کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔

(جاری ہے)

رہائی کے بعد سے اب تک مریم نواز کی جانب سے بھی کوئی ٹویٹ نہیں کیا گیا اور نہ ہی انہوں نے عوام میں آ کر بات چیت کی۔

ہو سکتا ہے بیگم کلثوم نواز کے چالیسویں کے بعد نواز شریف اور مریم نواز اپنی واضح حکمت عملی بتائیں۔تاہم ابھی تک دونوں نے لمبی چپ سادھ لی اسی لیے کچھ لوگ نواز شریف اور مریم نواز کی رہائی کو ڈیل کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔جب کہ ایک رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے اڈیالہ جیل سے رہا ہونے کے بعد سیاسی حالات پر بات کرنے سے انکار کر دیا تھا ،وز مسلم لیگ ن کے کئی رہنما نواز شریف سے ملاقات کے لیے جاتی امرا روانہ ہوئے لیکن انہیں اندر جانے کی اجازت نہ دی گئی۔

سکیورٹی اہلکاروں نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں کو بتایا کہ نواز شریف اور مریم نوازفی الوقت اپنے اہل خانہ کے ساتھ وقت گزارنا چاہتے ہیں۔معتبر ذرائع کے مطابق مریم نواز نے جیلسے باہر آتے ہی پارلیمانی سیاست میں قدم رکھنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ مریم نواز لاہور کے حلقہ این اے 127 سے ضمنی الیکشن میں حصہ لیں گی۔