اٹلی نے امیگریشن پالیسی مزید سخت کر دی،نئے قوانین منظور کرلیے گئے

ْجنسی حملوں اورجرائم میںملوث افرادکے طویل اپیل کے طریقہ کار ختم،فوری بے دخل کر دیا جائیگا

منگل 25 ستمبر 2018 15:10

روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) اٹلی کی حکومت نے غیر قانونی تارکین وطن کو پناہ دینے اور ان کی ملک بدری سے متعلق قوانین کو مزید سخت بنانے کیلئے نئے اور سخت قانون کی منظوری دے دی ۔عرب ٹی وی نے بتایاکہ نئے قانون کے مطابق ایسے تارکین وطن جو سنجیدہ نوعیت کے جرائم میں ملوث ہوں اور خاص طور پرایسے تارکین جوجنسی حملوں میں ملوث پائے جائیں گے انہیں فوری طور پر اٹلی سے بے دخل کر دیا جائے گا،اس سے قبل انہیں بے دخل کئے جانے کیلئے انتہائی طویل اپیل کے طریقہ کار کو اپنانا ہوتا تھا۔

(جاری ہے)

اٹلی کے وزیر خارجہ میٹیو سلوانی جو تارکین وطن کے بارے میں انتہائی سخت موقف رکھتے ہیں اور امیگریشن کے قوانین کو سخت سے سخت بنانے کے حامی ہیں،انہوں نے اس قانون کو منظور کرانے کیلئے ایک تحریک بھی شروع کر رکھی ہے جسے انہوں نے اٹلی کو محفوظ بنانے کیلئے ایک قدم آگے کا نام تجویز کیا ہے۔وزیر خارجہ میٹیو سلوانی ان ریسکیو شپ آپریٹرز سے بھی براہ راست تنازع میں ملوث رہے ہیں جنہوں نے اٹلی کے ساحلوں کے قریب تارکین وطن کی کشتیوں کو ڈوبنے سے بچایا،انہیں ایسے ہی معاملات میں تحقیقات کا بھی سامنا ہے۔

متعلقہ عنوان :