سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس:

حکومت نے 400 سے زائد منظور وغیر منظور شدہ منصوبوں کو ڈراپ کر دیا،سیکرٹری پلاننگ اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے سگنل فری فیز تھری ،مانسہرہ، بنوں ائیر پورٹ، جڑواں شہروں میں پانی منصوبہ، سی پیک کی3 سے 4 منصوبے ڈراپ ہوئے، کمیٹی کو بریفنگ

منگل 25 ستمبر 2018 16:43

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی و ترقی کا اجلاس:
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2018ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی وترقی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینٹر آغا شاہ زیب درانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ حکومت نے 400 سے زائد منظور اور غیر منظور شدہ منصوبوںکو ڈراپ کردیا ہے ان منصوبوں کی مجموعی لاگت 1.9 ٹریلین روپے بنتی ہے اور رواں مالی سال ان منصوبوں کیلئے 55 ارب روپے رکھے گئے تھے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری پلاننگ نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ایس ڈی پی میں 125 ارب روپے کی کمی کی گئی ہے نئے غیرمنظور شدہ منصوبوں کو ڈراپ کیا گیا ہے ان منصوبے موخر کرنے سے اخراجات میں ایک ارب 90 کروڑ روپے کی کمی ہوئی ہے جن منصوبوں پر 10 فیصد کام ہوا تھا ان کو بھی فی الحال روک دیا ہے ان منصوبوں پر آئندہ مالی سال میں ترجیح دی جائے گی، سیکرٹری پللاننگ نے کمیٹی کو بتایا کہ مانسہرہ، بنوں ائیرپورٹ تعمیر کے منصوبے ابھی ڈراپ کردیے ہیں اور اسلام آباد ایکسپریس ہائی وے سگنل فری فیزتھری منصوبہ ڈراپ کردیا ہے انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ راولپنڈی اسلام آباد کے لیے انڈس ریور سسٹم سے پانی کا منصوبہ ڈراپ کیا گیا ہے سی پیک کے 3 سے 4 منصوبے ڈراپ کیے گئے ہیں گوادر یونیورسٹی کا افتتاح بھی کیا گیا مگر گراونڈ پر کچھ نہیں ہو رہا ،گوادرکاماسٹرپلان کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس کیلئے زمین کی خریداری کا منصوبہ موخر کردیا ہے گوادر کے 12 ترقیاتی منصوبے موخر کیے گئے ہیں رواں سال ان منصوبوں کیلئے 55 ارب روپے مختص کیے گئے تھے فاٹا کے 10 سالہ ترقیاتی منصوبوں کی مجموعی لاگت ایک کھرب روپے ہے ممبر ایف بی آر نے کہا کہ کچھ منصوبے جو منظور تھے ان کو ڈراپ کیا گیا ہے کراچی ایف بی آر افس کی لفٹ لگوائی جائے انہوں نے کہا کہ لفٹ خراب ہے، کسی بھی وقت حادثے کا باعث بن سکتی ہے جس پر چئیرمین کمیٹی نے مشورہ دیا کہ سیٹرھیاں استعمال کریں، صحت بھی اچھی ہوگی جس پر اراکین قہقے لگائے۔