کراچی: سرکاری گاڑیاں چلانے والے خود ہی چور نکلے

ْسچل سے گاڑی چھیننے کے واقعات میں ملوث ملزم عطا مینگل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آ گئی انور بروہی اس کا رشتہ دار ہے اور ایک سرکاری محکمہ میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتا ہے،ملزم کا اعترافی بیان

منگل 25 ستمبر 2018 16:54

کراچی: سرکاری گاڑیاں چلانے والے خود ہی چور نکلے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) پاکستان کے معاشی حب کراچی میں سرکاری گاڑیاں چلانے والے خود ہی گاڑیاں چوری کر رہے ہیں۔اس بات کا انکشاف اینٹی کار لفٹنگ سیل (اے سی ایل سی) پولیس کے ہاتھوں گرفتارملزم نے تفتیش کے دوران کیا۔ گذشتہ دنوں کراچی کے علاقے سچل سے گاڑی چھیننے کے واقعات میں ملوث ملزم عطا مینگل کی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آ گئی ہے۔

اپنے اعترافی بیان میں عطا مینگل نے دعوی کیا ہے کہ سچل کے علاقے سے سرکاری گاڑی چھینے جانے والے واقعے میں ڈرائیور انوربروہی خود ملوث تھا۔ملزم نے پولیس کو بتایا کہ انور بروہی اس کا رشتہ دار ہے اور ایک سرکاری محکمہ میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتا ہے۔ مینگل کے مطابق انور بروہی اور اس نے منصوبہ بنایا کہ سرکاری گاڑی کو بلوچستان کے علاقے خضدارمیں فروخت کیا جائے گا اور کراچی میں گاڑی چھینے جانے کی جھوٹی ایف آئی آر درج کرائی جائے گی۔

(جاری ہے)

عطا مینگل نے اعتراف کیا کہ وہ 2012 سے اس کام میں ملوث ہے، اعترافی بیان کے مطابق ملزم اپنے ساتھیوں کے ہمراہ 2012 سے 2014 تک کراچی کے مختلف علاقوں سے سرکاری گاڑیاں چھین کر یا چوری کر کے بلوچستان میں اپنے آلہ کار مخرالدین مندرانی اور اس کے بھائی قطیب الدین مندرانی کو فروخت کرتا رہا ہے۔ملزم کے دو ساتھی اور رشتہ دار انور بروہی پہلے ہی اے سی ایل سی کی تحویل میں ہیں۔ملزم نے پولیس کو بتایا کہ سرکاری گاڑیوں میں ٹریکر نصب نہیں ہوتا اس لیے اسے چھیننا یا چوری کرنا کافی آسان ہوتا ہے، بعد ازاں انہیں بلوچستان میں فروخت کر دیا جاتا ہے۔