قومی اسمبلی اجلاس، موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کو سہارا دینا ہے‘

بچت اور مالیاتی اصلاحات کے ذریعے بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں‘ پرتعیش اشیاء کی درآمد کم کرنے کے لئے ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے، وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر

منگل 25 ستمبر 2018 17:04

قومی اسمبلی اجلاس، موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کو سہارا دینا ہے‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کو سہارا دینا ہے‘ سابق حکومت نے خزانہ خالی چھوڑا‘ بچت اور مالیاتی اصلاحات کے ذریعے بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لئے کوشاں ہیں‘ پاکستان پرتعیش اشیاء کی درآمد کا متحمل نہیں ہو سکتا‘ اس لئے ان آئٹمز کی درآمد کم کرنے کے لئے ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کی تجویز ہے۔

منگل کو ضمنی مالیاتی بل 2018ء پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینٹ کمیٹی میں ہم نے ایک ایک بات کی وضاحت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسی شرح نمو نہیں چاہتے جس کی بنیاد مقروض معیشت پر ہو۔ پچھلی حکومت نے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں اضافہ کیا ہے۔ اگر قرض لے لے کر رقم ڈالتے جائیں گے تو یہ شرح نمو پائیدار نہیں ہوگی۔

(جاری ہے)

ہم معیشت کو بچانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔

سابق حکومت خزانہ خالی چھوڑ کر گئی ہے۔ بجٹ خسارے کو پورا کرنے کے لئے رقم نہیں ہے۔ اپوزیشن کا ایک حصہ کہتا ہے کہ ٹیکس کم کریں جبکہ نوید قمر کا کہنا ہے کہ ٹیکسوں میں اضافہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قومی کارپوریشنز پانچ پانچ سو ارب سالانہ کا نقصان کر رہی ہیں۔ اگر ہم نے ایکسپورٹ کی صنعت ٹھیک نہ کی تو حالات ٹھیک نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی پہلی ترجیح معیشت کو سہارا دینا ہے۔ غیر ضروری آئٹمز پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کا مقصد درآمدات میں کمی لانا ہے۔ اس کے دوہرے فوائد حاصل ہوں گے۔

متعلقہ عنوان :