بانڈی پورہ اور گاندربل کے پہاڑی علاقوں میں مقیم بکروالوں پر بھارتی فوج کے مظالم

ْ بھارتی فوج نے ہمیں یرغمال بنایا اور فی کنبہ دو دو بھیڑیں اور بیس بیس ہزار روپے طلب کئے

منگل 25 ستمبر 2018 17:58

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میںبانڈی پورہ اور گاندربل اضلاع کے پہاڑی علاقوں میں اپنے بھیڑ بکریوں کو چرانے کے لیے لے جانے والے خانہ بدوش بکروال برادری سے تعلق رکھنے والے افراد نے کہا ہے کہ موسم گرما کے دوران بھارتی فوج نے انہیں ظلم وستم کا نشانہ بنایا ہے اوران سے فی کنبہ ایک ایک بھیڑ اوردس دس ہزار روپے وصول کئے ہیں۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ کے دفتر پر شکایت درج کرانے کے لیے آنے والے بکروالوں کے وفد نے بتایا ہے کہ گاندربل کے گاڈسر، جگنئی،جبڈور،وشن سر ، مسجد ناڑ اور دیگر علاقوں میں موسم گرما میں بھیڑ بکریوں کو لے کر جانے والے بکروالوں کے ساتھ نہایت ظالمانہ سلوک کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسزنے ان علاقوں میں مواصلاتی نظام کے نہ ہونے اور روابط کے مکمل طورپر منقطع ہونے کا فائدہ اٹھاکر ان پر بے پناہ مظالم ڈھائے ہیں۔

(جاری ہے)

وفد میں شامل محمد گلزار جوگی، سرفراز بجران، مقصود سیال، آمین جنگل، اسحاق جنگل اوردیگر لوگوںنے بتایا کہ ایک فوجی یونٹ کے آفیسرنے ان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ شروع کر رکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حد یہ ہے کہ علاقے سے کوچ کرنے پر انہیں یرغمال بنا یا گیا اور فی کنبہ دو دو بھیڑ اور بیس ہزار روپے طلب کئے گئے۔انہوں نے کہاکہ دوران یرغمال بزرگوں، خواتین اور بچوں کو شدید سردی میں کئی راتیں کھلے آسماں تلے گزانے پر مجبور کیا گیا اور بالآخر فی کنبہ دس دس ہزار روپے اور ایک ایک بھیڑ وصول کرنے کے بعد ہی انہیں علاقے چھوڑنے کی اجازت دی گئی۔

واضح رہے یہ خانہ بدوش اپنے بھیڑ بکریوں کو چرانے کے لیے موسم گرما میں جموں سے ہجرت کرکے وادی کشمیر کے دور دراز پہاڑی علاقوں میں چلے جاتے ہیں۔