یورپی یونین اور ایران تجارتی سرگرمیاں برقرار رکھنے پر متفق

جوہری معاہدے میں شامل باقی عالمی طاقتیں ایران کے ساتھ رقوم کے لین دین کے لیے ایک نیا راستہ کھولیں گی،بیان

منگل 25 ستمبر 2018 18:04

واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) امریکی پابندیوں کے باوجود یورپی یونین اور ایران نے ایک نیا تجارتی لائحہ عمل اپنانے پر اتفاق کر لیا ہے۔ امریکی پابندیوں کے خوف سے متعدد یورپی کمپنیاں پہلے ہی ایران چھوڑ چکی ہیں جبکہ ایرانی کرنسی شدید زوال کا شکار ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایرانی جوہری معاہدے میں شامل باقی عالمی طاقتوں نے اعلان کیا کہ وہ ایران کے ساتھ رقوم کے لین دین کے لیے ایک نیا راستہ کھولیں گی۔

نئے چینل کے ذریعے ایرانی درآمدات، برآمدات اور خام تیل کی فروخت کو ممکن بنایا جا سکے گا۔

(جاری ہے)

یہ فیصلہ بند دروازوں کے پیچھے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا گیا ۔ برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، روس اور یورپی یونین کی طرف سے جاری ہونے والے ایک مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ فوری طور پر مستحکم نتائج کی ضرورت ہے۔ شرکاء نے ادائیگی کے چینلز کو برقرار رکھنے اور ترقی دینے کے لئے عملی تجاویز کا خیر مقدم کیا ہے، خاص طور پر ایرانی برآمدات کی اسپیشل پرپز وہیکل (ایس پی وی) کے ذریعے ادائیگیاں۔اس گروپ کی طرف سے مزید کہا گیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اپنے جائز اقتصادی آپریشنز کی تکمیل کے لیے اپنی معاشی آزادی کی حفاظت کے لیے پرعزم ہیں۔