ممنوعہ ادویات رکھنے پرمصر میں قید کی سزا کے خلاف برطانوی خاتون کی اپیل مسترد

دوران تلاشی ادویات برآمدگی پرخاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یہ ادویات اپنے دوست عمر کابو کے لیے لے کر آئیں

منگل 25 ستمبر 2018 18:04

قاہرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2018ء) مصر کی عدالت نے ملک میں سیکڑوں کی تعداد میں درد کش ادویات لانے والی برطانوی خاتون کی قید کی سزا کے خلاف اپیل مسترد کردی۔برطانوی اخبار کے مطابق 34 سالہ لورا پلمر سے ایئر پورٹ پر تلاشی کے دوران 290 ٹراماڈول گولیاں برآمد ہونے پر انہیں 3 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ یہ اٴْمید ظاہر کی جارہی تھی کہ مصر کی عدالت برطانوی خاتوں کی اپیل کو منظور کرلے گی جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ نہیں جانتی تھیں کہ مذکورہ دوا کو ملک میں غیر قانونی قرار دیا جا چکا ہے، تاہم ان کی اپیل مسترد کرتے ہوئے عدالت نے ان کی قید کی سزا کو برقرار رکھا۔

دوران تلاشی ادویات برآمدگی پرخاتون نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ یہ ادویات اپنے دوست عمر کابو کے لیے لے کر آئیں ہیں جنہیں کمر میں شدید درد کی شکایت ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ مذکورہ ادویات پر برطانیہ میں پابندی نہیں لیکن مصر میں پابندی عائد ہے۔دوسری جانب برطانوی خاتون کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ ان سے زبردستی اسمگلنگ کا اعتراف کرایا گیا اور عربی زبان میں ایک دستاویز پر دستخط کرائے گئے ہیں جنہیں وہ پڑھ بھی نہیں سکتی تھیں۔لورا پلمر کی والدہ کا کہنا تھا کہ ہمیں مایوسی ہوئی لیکن حیرانی نہیں ہوئی، ہر مرتبہ جب ہم مصر آتے ہیں تو ہم بہت ہی برے کے لیے تیار ہوتے ہوئے۔

متعلقہ عنوان :