نئی آٹو پالیسی کے نتیجہ میں کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی مقامی فروخت 4 لاکھ یونٹس تک بڑھنے کا امکان ہے، پاما

بدھ 26 ستمبر 2018 11:44

نئی آٹو پالیسی کے نتیجہ میں کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی مقامی فروخت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2018ء) نئی آٹو پالیسی 2018-21ء کے نتیجہ میں گاڑیاں تیار کرنے والی مقامی کمپنیوں کی جانب سے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری سے کاروں اور ہلکی کمرشل گاڑیوں کی مقامی فروخت 4 لاکھ یونٹس تک بڑھنے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان آٹو موٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے حکام نے کہا ہے کہ اس وقت مقامی طور پر 2 تا 2 لاکھ 50 ہزار کاریں اور چھوٹی کمرشل گاڑیاں سالانہ تیار کی جا رہی ہیں جبکہ استعمال شدہ گاڑیوں کی سالانہ درآمدات 60 تا 70 ہزار یونٹس ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کی مختلف کمپنیاں آٹو پالیسی کے تحت ملک میں سرمایہ کاری کر رہی ہیں اور آئندہ ایک دو سال میں پیداوار کا باقاعدہ آغاز ہو جائے گا جس سے گاڑیوں کی ملکی پیداوار چار لاکھ یونٹس تک بڑھ جائے گی جبکہ اس سے درآمدات میں کمی سے قیمتی زرمبادلہ کی بھی بچت ہوگی۔