فلسطین ، اسرائیل تنازع کا دو ریاستی حل زیادہ مشکل بنا دیا گیا،اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل

عالمی قوانین کی عمل داری نہ ہونے کے نتیجے میں افراتفری پھیلنے اور عالمی نظام ناکامی سے دوچار ہوسکتا ہے،خطاب

بدھ 26 ستمبر 2018 13:39

فلسطین ، اسرائیل تنازع کا دو ریاستی حل زیادہ مشکل بنا دیا گیا،اقوام ..
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے خبردار کیا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری محاذ ارائی اور تنازع نے مسئلے کا دو ریاستی حل اور بھی مشکل ہوگیا ہے۔ عالمی قوانین کی عمل داری نہ ہونے کے نتیجے میں افراتفری پھیلنے اور عالمی نظام ناکامی سے دوچار ہوسکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں گوٹیرس کاکہنا تھا کہ آج دنیا کی قیادت یہاں جمع ہے۔

میں عالمی قیادت کو خبردار کرتا ہوں کہ ممالک اور بین الاقوامی قوانین کے درمیان اعتماد تباہی کے دھانے پر ہے۔ دور حاضر میں ممالک کے باہمی تعلقات زیادہ پیچیدہ ہوگئے ہیں۔یو این سیکرٹری جنرل کے خطاب کے وقت 193 ممالک کے مندوبین موجود تھے۔

(جاری ہے)

گوٹیرس کے خطاب کے بعد امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کسی ملک کا نام لیے بغیر دنیا میں جاری لڑائیوں کی طرف اشارہ کیا۔

سفارت کاروں کا کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل اس طرف اشارہ کررہے ہیں کہ دنیا اثرونفوذ کے مختلف بلاکوں میں تقسیم ہونے جا رہی ہے۔ اس تقسیم میں بڑی قوتیں ایک دوسرے خلاف صف آرا ہوسکتی ہیں۔انہوں نے امریکا کی بعض پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے عالمی معاہدوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ایران کے جوہری معاہدے سے علاحدگی اختیار کی، پیرس کے ماحولیاتی سمجھوتے کا بائیکاٹ کیا، فلسطینی پناہ گزینوں کی امدادی ایجنسی’اونروا‘ کی امداد بند کی۔

اور امریکا کی بعض پالیسیوں نے چین اور روس کو عالمی نظام کے لیے اپنے ویڑن کے نفاذ کی حوصلہ افزائی کاموقع دیا جس میں انسانی حقوق کو دوسرے درجے پر رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ ہم سب مل کر شام، یمن اور دنیا کے دوسرے خطوں میں جنگ ختم کراسکتے تھے مگر ایسا نہیں ہوسکا۔ روہنگیا کے مظلوم مسلمان مسلسل امن اور انصاف مانگ رہیہیں۔ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان دو ریاستی حل کو مزید پیچیدہ بنا دیا گیا جب کہ جوہری جنگ کے خطرات بھی کم نہیں ہو سکے۔