امریکا میں زیر تعلیم چینی طالبعلم کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا

جی چاؤکم چین کی وزارت برائے اسٹیٹ سیکیورٹی کے اعلیٰ انٹیلی جنس افسر کی ہدایت پر کام کررہا تھا،امریکی حکام

بدھ 26 ستمبر 2018 15:03

امریکا میں زیر تعلیم چینی طالبعلم کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) امریکا میں زیر تعلیم چینی طالبعلم کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ گرفتار چینی طالبعلم جی چاؤکم کے پاس امریکی سائنسدان اور ایجنیئرز کو بیجنگ کی مدد کے لیے بھرتی کا ہدف تھا۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ 27 سالہ جی چاؤ کم اسٹوڈنٹ ویزا پر 2013 میں شیکاگو پہنچا اور اسے چینی انٹیلی جنس نے 8 امریکی شہریوں کی معلومات اکٹھا کرنے کے لیے بھیجا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق تمام 8 امریکی شہریوں کا تعلق امریکی ڈیفنس کنٹریکٹرز ہے۔حکام کی جانب سے عدالت میں پیش کردہ حلف نامے کے مطابق جی چاؤکم چین کی وزارت برائے اسٹیٹ سیکیورٹی کے اعلیٰ انٹیلی جنس افسر کی ہدایت پر کام کررہا تھا، جس کا کام سول انٹیلی جنس معلومات جمع کرنا اور انسداد انٹیلی جنس اور غیر ملکی انٹیلی جنس کا سدباب کرنا ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق جی چاؤ کم نے جتنے امریکی شہریوں کی معلومات اکٹھی وہ تمام تیوان یا چین میں پیدا ہوئے تھے۔اس ضمن میں بتایا گیا کہ جی چاؤ کم کے تمام 8 امریکی شہری سائنس اور ٹیکنالوجی صنعت میں بطور کانٹریکٹر وابستہ ہیں یا پھر حال ہی میں ریٹائرڈ ہوئے ہیں۔فیڈرل بیورو انٹیلیجنس (ایف بی آئی) کی وفاقی عدالت میں پیش کردہ حلفہ نامے میں دعویٰ کیا گیا کہ آٹھوں امریکی شہری کمرشل اور عسکری جہازوں کے لیے ضروری سامان فراہم کرتے ہیں۔

ایف بی آئی نے موقف اختیار کیا کہ جی چاؤکم کے ایک ہینڈلر کو گرفتار کیا جس نے اپریل اور مئی کے درمیانی عرصے میں امریکی ایجنڈ سے انکشاف کیا اور جی چاؤکم کے کام کی تصدیق کی۔امریکی اٹارنی آفس کے مطابق ہینڈلر نے ایجنڈ کو بتایا کہ وہ لوگ میرے ذریعے کچھ دستاویزات خرید نا چاہتے ہیں کیو نکہ ان کے لیے چین سے رقم کی ادائیگی ایک مسئلہ تھا۔دوسری جانب امریکی اٹارنی آفس نے چین میں ملٹری رابطے سے متعلق کچھ بھی بتانے سے قاصر رہی۔