میانمر میں اقلیتی روہنگیا مسلمانوں پر فوج کے منظم تشدد بارے دستاویزی شواہد ملے ہیں ، امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ

بدھ 26 ستمبر 2018 15:00

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2018ء) امریکہ نے کہا ہے کہ میانمر میں اقلیتی روہنگیا مسلمانوں پر میانمر کی فوج کے منظم تشدد بارے شواہد مل گئے ہیں اور ان مظالم میں روہنگیا مسلمانوں کی ہلاکتیں اور زیادتی جیسے سنگین جرائم بھی شامل ہیں ۔ امر یکی محکمہ خارجہ نے میانمر کے روہنگیا مسلمانوں کے لئے اقوام متحدہ کے اجلاس میں 185 ملین ڈالر امدادکا اعلان کرتے ہو ئے اپنی رپورٹ جاری کی ہے جس میں میانمر کی شمالی ریاست رکھائین سے فرار ہو کر بنگلہ دیش میں پناہ لینے والے مردوں کے انٹرویوز اور تاثرات اور بیانات شامل ہیں ۔

امریکی دستاویزی رپورٹ میں 82 فی صد افراد نے کہا کہ میانمر کی فوج کی طرف سے روہنگیا مسلمانوں پر منظم مظالم کئے جانے کو انہوں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا جبکہ 51 فیصد نے کہا کہ روہنگیا عورتوں اور لڑکیوں سے میانمر کی فوج نے زیادتی کی ۔

(جاری ہے)

سروے نما رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شمالی رکھائین ریاست میں مسلمانوں پر بڑے پیمانے پر ظلم ڈھائے گئے اور پورے کے پورے گائوں کے رہائشی سینکڑوں مسلمانوں کو یاتو گولیاںماردی گئیں یا فرار ہونے والے مسلمانوں کی کشتیوں کو ڈبودیا گیا جبکہ ایک اور حربے کے طور پر روہنگیا مسلمانوں کو گھروں میں بند کر کے جلادیا گیا جس سے بھی روہنگیا مسلمانوں کی متعدد ہلاکتیں ہوئیں ۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ کی اس دستاویزی رپورٹ میں قتل عام یا نسل کشی جیسے الفاظ استعمال نہیں کئے گئے ۔ واضح رہے کہ میانمر کی فوج اور بدھ مت اکثریت کے مظالم سے تنگ آکر اس وقت700000 روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش میں پناہ لئے ہوئے ہیں-