800 ارب روپے مالیت کی پولٹری کی صنعت ملک میں برآمدات کے فروغ میں کلیدی کرداراداکرسکتی ہے،پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن

ہمیں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، افغانستان اوروسطی ایشیاء سمیت دیگرعالمی مارکیٹوں تک اپنی پولٹری مصنوعات کی برآمدات پر توجہ مرکوزکرلیناچاہئیی,ڈاکٹرمحمداسلم

بدھ 26 ستمبر 2018 17:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2018ء) پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ 800 ارب روپے مالیت کی پولٹری کی صنعت ملک میں برآمدات کے فروغ میں کلیدی کرداراداکرسکتی ہے۔پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹرمحمداسلم نے اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، قطر، افغانستان اوروسطی ایشیاء سمیت دیگرعالمی مارکیٹوں تک اپنی پولٹری مصنوعات کی برآمدات پر توجہ مرکوزکرلیناچاہئیے۔

انہوں نے کہاکہ چین اورجنوب مشرقی ایشیاء کی مارکیٹوں سے بھی بھرپوراستفادہ کرنے کی ضرورت ہے۔برآمدات میں اضافہ کیلئے پولٹری کی صنعت کلیدی کرداراداکرسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں پیداواری لاگت کو کم کرنے پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہاکہ پراسیسیڈ چکن کی پاکستان میں مانگ کم ہے تاہم بیرونی دنیاء میں اس کی مانگ زیادہ ہے، اسلئے ہمیں بین الاقوامی مارکیٹوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی حاصل کرنے کی کوشش کرناچاہئیے۔

(جاری ہے)

تاہم اس سلسلے میں پولٹری کی صنعت کو حکومت کی طرف سے معاونت ملنی چاہئیے۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ اس وقت پولٹری کی صنعت سے 25 لاکھ افراد کا روزگاروابستہ ہے، اس صنعت کو فروغ دینے کیلئے حکومت کو چھوٹے کسانوں کی استعدادکارمیں اضافہ پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔امریکا اورنیدرلینڈ پولٹری کی صنعت میں خصوصی مہارت رکھتے ہیں اورہم ان سے اپنے چھوٹے کسانوں اوراس صنعت میں نئے آنیوالوں کو مہارت دلا سکتے ہیں۔