طاقت کے ذریعے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا ، فرانس

ا من کا حل فلسطینیوں کے آئینی حقوق کو تسلیم کرنے اورتنازع کے دو ریاستی حل کو قبول کرنے میں مضمرہے، صدر عمانویل میکروں

بدھ 26 ستمبر 2018 17:06

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 ستمبر2018ء) فرانسیسی صدرعمانویل میکروں کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو طاقت سے کچلنے سے مشرق وسطی میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران فرانس کے صدرعمانویل میکروں نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے آئینی حقوق کو تسلیم کرنے اورتنازع کے دو ریاستی حل کو قبول کرنے میں مضمرہے جب کہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال اور ایک طرفہ اقدامات سے مشرق وسطی میں پائیدارامن قائم نہیں ہوسکتا۔

فرانسیسی صدرنے ایران کے حوالے سے کہا کہ ایران کا بیلسٹک میزائل پروگرام اور خطے میں مداخلت کشیدگی کا باعث ہیں لیکن اس کا حل بات چیت میں ہے۔ 2015 میں ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان جو معائدہ طے پایا تھا اس میں ایران کوجوہری طاقت کے حصول کی حد مقرر کی گئی تھی۔

(جاری ہے)

امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کے بجائے اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے اپنے خطاب میں کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان جاری تنازع نے مسئلے کا دو ریاستی حل مشکل ہوگیا ہے اورعالمی قوانین کی عمل داری نہ ہونے کے نتیجے میں افراتفری پھیلنے اور عالمی نظام ناکامی سے دوچارہوسکتا ہے۔