اسلامی یونیورسٹی میںذہنی صحت ، قانون اور انسانی حقوق پر ڈپلومہ کا آغاز

نفسیات دان و اساتذ ہ اسلام کے خلاف پروپیگنڈا کا مل کر حل نکالیں، ریاض فتیانہ

بدھ 26 ستمبر 2018 18:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں ذہنی صحت ،قانون اور انسانی حقوق پر بین الاقوامی ڈپلوما کا آغاز ہو گیا۔ یہ ڈپلومہ عالی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے تکنیکی تعاون کے ساتھ یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات اورفیکلٹی آف شریعہ اینڈ لاء کے اشتراک سے شروع کیا گیا ہے۔ ڈپلو مہ کا مقصد پاکستان میں ذہنی صحت کی خدمت اور ترقی پذیر طرز عمل میں مداخلت اور انسانی حقوق کے ریاستی قانون کے مطابق طالب علموں کو پیشہ ورانہ تربیت دینا ہے۔

اس سلسلے میں تقریب فیصل مسجد کیمپس میں منعقد ہوئی جس میں رکن قومی اسمبلی ریاض فتیانہ‘ صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش ‘ نائب صدر ڈاکٹر طاہر خلیلی، ڈاکٹر میلون فری مین،شریعہ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مشتاق اور شعبہ قانون کے سربراہ ڈاکٹر عزیز الرحمن نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

منتظمین میں ڈاکٹر طاہر خلیلی اور ڈاکٹر عزیز الرحمٰن نے شرکت کی ۔

ریاض فتیانہ نے اپنے خطاب میں ماہرین تعلیم ، اساتذہ اور نفسیات دانوں پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی جیسے مسائل کا مل کر حل نکالیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم علماء ، نفسیات دانوں اور اساتذہ کو ملک کراسلام کے خلاف جاری پراپیگنڈا کے تدارک کے لیے لائحہ عمل تیار کرنا ہو گا۔ ان کا مزید کہناتھا کہ اس ضمن میں حکومت ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی ، انہوں نے کہ کہ دہشت گردی و ناخواندگی کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیحات ہیں۔

اس موقع پر صدر جامعہ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علمی اور معاشرتی میدان میں ترقی کے کیلئے بین الاقوامی اداروں کے تمام تعلیمی شعبوں کے عملی منصوبوں میں تعاون انتہائی ضروری ہے ۔ انہوں نے ڈگری کے عملی کام پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مسلمان معاشرے میں طلبہ کے معیار کو بلند کرنے کی لیے مزید میڈیکل ڈپلومہ شروع کرنے چاہئیں ۔

انہوں نے کہا کہ ذہنی صحت کے لئے جسمانی صحت کاٹھیک ہونا انتہائی ضروری ہے ۔ ان کا مزید کہنا تھاکہ ذہنی اور دماغی صحت کا شعبہ اس ٹیکنالوجی کے دور میں بڑی اہمیت کا حامل اس لئے بھی ہے کیونکہ اس دور میں روز مرہ کے معاملات میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیدا ہونے والی نفسیاتی بیماریوں کی نشاندہی کر کے اس کا حل نکالا جائے۔ صدر جامعہ نے تمام مسلمان ممالک کی جامعات پر زور دیا کہ وہ نفسیاتی ماہرین کو ایک جگہ پر اکٹھا کریں اور اس طرح کے ڈپلومہ کی تعلیم شروع کریں۔

نائب صدر تدریسی امور ڈاکٹر طاہر خلیلی نے ڈپلومہ کے تصور ‘ مقاصد اور مستقبل کے لائحہ عمل پرروشنی ڈالی اور تقریب میں شریک سفارتکاروں ‘ ماہر تعلیم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈپلومہ تعلیمی میدان میں ایک سنگ بنیاد ثابت ہو گا ۔ تقریب سے ڈاکٹر مشتاق نے بھی خطاب کیا۔