عوام کا معیا ر زند گی بہتر بنا نے کے لئے قو می تعمیر نو کے محکمے فوری اقدامات کر یں،ڈ پٹی کمشنر راولپنڈی

بدھ 26 ستمبر 2018 20:42

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 ستمبر2018ء) ڈ پٹی کمشنر را ولپنڈی ڈا کٹر عمر جہا نگیر نے ر کن قو می اسمبلی صداقت علی عبا سی کے ہمراہ این اے 57-میں جا ری تر قیا تی سکیموںپر پیش ر فت کے حوالے سے منعقدہ جا ئزہ اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ عوام کے معیا ر زند گی کو بہتر بنا نے کے لئے قو می تعمیر نو کے محکمے فوری اقدامات کر یں نیزصحت و تعلیم کے انفر سٹر کچر کو خصو صی اہمیت د یتے ہو ئے جلد از جلد ان سے متعلقہ منصوبوں پر پیش ر فت کی جائے ۔

اس مو قع پر بر یفنگ کے دوران انہیں بتایا گیا کہ مذ کو رہ حلقے میں10245 ملین لا گت کی کل 52 سکیمیں موجود ہیں جن میں سے 03مکمل اوربقیہ پر کام جا ری ہے۔ ان سکیمز میں بلڈ نگ ڈو یژ ن ون، ٹو 09سکیمز، ہا ئی وے ڈویژن را ولپنڈی کی 03 سکیمز، ہا ئی وے ڈ و یژن مری کی25 سکیمز، روڈ کنسٹر یکشن ڈو یژ ن کی08 سکیمز اور پبلک ہیلتھ کی04، ہیلتھ ڈ یپا ر نمنٹ کی02 اور پی ایچ اے کی 01سکیم شا مل ہیں۔

(جاری ہے)

اسی طرح سو بستروں پر مشتمل مد ر اینڈ چا ئلڈ ہیلتھ کئیر ہسپتال مری کے قیا م کے لئے پی سی ون میں 4157ملین کے فنڈز منظو ر کئے گئے جس پر کا م جا ری ہے۔ اجلا س میںڈ پٹی ڈا ئر یکٹر ڈو یلپمنٹ صا ئمہ غفور ، مرزا طا رق ایس ڈی او بلڈ نگ، ایکسئین سعد سلمی را جہ، خا لد شہزاد ایکسئین بلڈ نگ ٹو، فر حت جا و ید ایکسئین لو کل گو ر نمنٹ و کمیو نٹی ڈو یلپمنٹ، قا سم خان نیا زی ایس ای پبلک ہیلتھ، منصو ر ارشد ایکسئین ہا ئی ویز، فیصل شو کت ایکسئین، محمد علی احسان اسسٹنٹ ڈا ئر یکٹر ہیلتھ اتھا رٹی، ڈا کٹر خا لد محمود چیف ایگز یکٹو آ فیسر ہیلتھ اتھار ٹی،ر یا ض احمد چیف ایگز یکٹو آ فیسر ایجو کیشن اتھا ر ٹی، عبد الرا زق ڈی ایف او نا ر تھ و د یگر متعلقہ سر کا ری افسران نے شر کت کی۔

شرکا ء اجلا س سے خطا ب کرتے ہو ئے ایم این اے صد اقت علی عبا سی نے مز ید کہا کہ صحت و تعلیم کے ساتھ ساتھ قومی شاہراہوں اور لنک رو ڈز کی اپ گر یڈیشن کا کام بھی جا ری ہے اور مکمل و فعا ل ہو نے کے بعد یہ ٹر یفک کے بہا ئو میں کمی کے ساتھ ساتھ یہ مقا می لو گو ں کی سہو لت کا باعث بنیں گی۔ انہوں نے ہد ایت کی کہ معیا ر اور شفا فیت پر کو ئی سمجھو تہ نہ کر تے ہوئے ان منصوبو ں کو مقر رہ مد ت میں پا یہ تکمیل تک پہنچا یا جا ئے تا کہ عو امی فلا ح کے ان منصوبو ں سے عو ام بہتر طو رپر مستفید ہو سکیں۔

متعلقہ عنوان :