نیوکلیئرطاقت اورمسئلہ کشمیرکی طرح قوم سی پیک پر بھی متفق ہے، مشاہد حسین سید

حکومت گوادر میں سی پیک کے تحت چلنے والے آٹھ منصوبوں کو بند کررہی ہے، وزیر خزانہ نے یقین دہائی کرائی تھی کہ سی پیک کے منصوبوں کو بند نہیں کریں گے،رہنما ن لیگ یہ کسی ایک حکومت کا معاملہ نہیں،اُمید ہے نومبر میں وزیراعظم کے دورہ چین کے دوران منصوبوں کے حوالے سے واضح ہو جائیں گے،چیئرمین قائمہ کمیٹی خارجہ امور چینی وزیر خارجہ کا جس بے رخی سے استقبال کیا گیا اس کا چین نے نوٹس لیاہے،وزیرخارجہ خود استقبال کرتے تو چھوٹا نہیںہوتا،سینیٹر شیری رحمن کا سینیٹ میں اظہار خیال

بدھ 26 ستمبر 2018 21:58

نیوکلیئرطاقت اورمسئلہ کشمیرکی طرح قوم سی پیک پر بھی متفق ہے، مشاہد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2018ء) چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور سینیٹرمشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ جس طرح قوم کو پاکستان کے نیوکلیئر طاقت ،مسئلہ کشمیراورجمہوریت پر متفق ہے اسی طرح سی پیک پر بھی متفق ہے،چترال کو چارممالک کے سنگم پر ہونے کی وجہ سے سی پیک میںشامل کیا گیا تھا،موجودہ حکومت نے پی ایس ڈی پی میں کٹ لگانے کے ساتھ ساتھ سی پیک کے بہت سے منصوبوں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا ،گوادر میں سی پیک کے تحت چلنے والے آٹھ منصوبوں کو بند کیا گیا ہے، جن میں پاک چائنا انسٹیٹیوٹ اور گوادر ہسپتال کی اپ گریڈیشن بھی شامل ہیں،قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ نے واضح طور پر کہا تھا کہ سی پیک اور ایچ ای سی کے تحت جاری منصوبوں کو بند نہیں کیا جائے گا مگر پلاننگ کمیشن کی طرف سے سینیٹ کمیٹی کو دئیے گئے بریفنگ میں سی پیک کے چار منصوبوں میں کٹ لگانے کا فیصل سامنے آیا۔

(جاری ہے)

بدھ کو سینیٹ میں اظہارخیال کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ مارچ 2013میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے گوادر کے بارے میں صحیح فیصلہ کیا، جس کا کریڈٹ سابق صدر آصف علی زرداری کو جاتا ہے،موجود حکومت سی پیک کو متنازعہ بنارہی ہے،چترال کو چار ممالک تاجکستان، ازبکستان، افغانستان اور پاکستان کے سنگم پر ہونے کی وجہ سے سی پیک میں شامل کیا گیا تھا مگر موجودہ حکومت نے اس کو نکال دیاہے۔

مشاہدحسین سید نے کہا کہ سی پیک پر پوری قوم اورتمام سیاسی جماعتوںکا اتفاق ہیں،اس کوہرگزمتنازعہ بننے نہیں دیں گے،یہ کسی ایک حکومت کا معاملہ نہیں،حکومت بتائیںکن وجوہات کی بناپرسی پیک کے منصوبوںکو بند کررہی ہے،اُمید ہے کہ وزیراعظم کے نومبرمیںچین کے دورے کے دوران منصوبوں کے حوالے سے واضح ہو جائیں گے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹرشیری رحمن نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ کا جس بے رخی سے استقبال کیا گیا اس کو چین نے نوٹس کیا ہے، حکومت نییہ حماقت کیوں کی پتہ نہیں،وزیرخارجہ استقبال کرتے تو چھوٹا نہیںہوتا، ایک چھوٹے لیول کیاافسرکے ذریعے استقبال کرکے دیرینہ دوست کو کیا پیغام دیا،کیا آئندہ جوبھی باہر سے آئے گا اسی طرح کا استقبال کیاجائیگا۔