نادرا کی جانب سے ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد پشتونوں کے شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف

جمعہ 28 ستمبر 2018 17:30

نادرا کی جانب سے ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد پشتونوں کے شناختی کارڈز ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 28 ستمبر2018ء) نادرا کی جانب سے ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد پشتونوں کے شناختی کارڈز بلاک کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پر جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ضم کئے گئے سابق قبائلی علاقاجات میں اس وقت 6 ہزار 824 شناختی کارڈ بلاک ہیں جب کہ ملک بھر میں پشتونوں کے مجموعی بلاک شناختی کارڈز کی تعداد ایک لاکھ 2 ہزار961 ہے۔

(جاری ہے)

وزیرمملکت نے بتایا کہ شناختی کارڈز کو بلاک کیے جانے کی 6 اہم وجوہات ہیں، جن میں افغان مہاجرین، نامکمل دستاویزات، خاندانی تعلق اور غلط معلومات کا اندراج شامل ہیں۔شہریار آفریدی نے کہا کہ ہم نے بڑے بڑے منصوبے شروع کیے مگر ملک کی چار دیواری کا نہیں سوچا، افغان طالبان کا سابق امیر ملا منصور ایران سے پاکستان میں داخل ہوا اور امریکی ڈرون کا نشانہ بنا، اس واقعے سے ملک کی بدنامی ہوئی۔ پہلے چمن میں 500 روپے تک دے کر شناختی کارڈ بنائے جاتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ سابق حکومت نے اس پر کوئی ایکشن نہیں لیا تھا لیکن ہم اس ملک کو محفوظ بنائینگے کسی کے آگے سر نہیں جھکائینگے۔