مونچھیں ہوں تو گیدربیاس جیسی ہوں ورنہ نہ ہوں۔ گیدربیاس جی کی مونچھیں 30 سالوں میں 22 فٹ لمبی ہو گئیں

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 28 ستمبر 2018 23:28

مونچھیں ہوں تو گیدربیاس جیسی ہوں ورنہ نہ ہوں۔ گیدربیاس جی کی مونچھیں ..

بیکا نیئر ، راجھستان سے تعلق رکھنے والے گیدر ویاس کی مونچھوں کے بارے میں جان کر آپ نتھو لال جی کی مونچھیں بھول جائیں گےا ور کہیں گے ”مونچھیں ہوں تو گیدر ویاس جی جیسی ہوں ،ورنہ نہ ہوں“۔
58سالہ گیدر ویاس کی  مونچھیں بھارت  ہی نہیں ، دنیا میں سب سے بڑی ہیں۔ ان کی دونوں طرف کی مونچھوں کی کل لمبائی 22 فٹ ہے۔
اپنی مونچھیں کی وجہ سے  گیدر ویاس علاقے کی مشہور ترین شخصیات میں شمار ہوتے ہیں۔

درجنوں  مقامی افراد اور سیاح ہر روز ان کے   سیلفی بناتے ہیں۔
گیدر ویاس 1985 سے اپنی مونچھیں بڑھا رہے ہیں۔ طویل ترین مونچھوں کا عالمی ریکارڈ پہلے بھی بھارت کے پاس ہیں۔ رام سنگھ نامی بھارتی شہری کی  مونچھوں کی لمبائی 18.5 فٹ ہے لیکن  گیدر ویاس کی مونچھیں ان سے بھی 3.5 فٹ زیادہ طویل ہیں۔

(جاری ہے)


سرکاری  ملازمت کرنے والے گیدر ویاس کے دن کا آغاز مونچھوں کی دیکھ بھال سےہی ہوتا ہے۔

وہ ہر روز صبح اٹھتے ہی بستر پر اپنی مونچھوں کو پھیلا کر انہیں تیل لگاتےہیں۔ اس کام میں انہیں تین گھنٹے لگتے ہیں۔ مونچھوں کی دیکھ بھال کے لیے گیدر ویاس ان پر وہی، کالی مرچ اور لیموں بھی لگاتے ہیں ۔
انہوں نے بلغارین ٹی بی ٹی وی کو بتایا کہ 22 فٹ کی مونچھیں رکھنا کوئی آسان کام نہیں۔ ان کی دیکھ بھال پر ہر روز 2 سے 3 گھنٹے لگتے ہیں۔ گیدر ویاس نے بتایا کہ وہ ساری زندگی اپنی مونچھیں بڑھاتے رہیں گے۔

انہوں نے پچھلے 33 سالوں میں کبھی بھی اپنی مونچھیں نہیں کٹوائیں۔ وہ اپنی مونچھوں کو سال میں ایک بار دھوتے ہیں لیکن کوئی شیمپو استعمال نہیں کرتے کیونکہ وہ کسی کیمیکل کے استعمال پر یقین نہیں کرتے۔وہ مونچھیں خشک رکھنے کے لیے دہی اور لیموں کا استعمال کرتےہیں۔ وہ جب نہاتے  ہیں تو مونچھوں کے گرد  کوئی تھیلا لپیٹ لیتےہیں۔مونچھون کی تراش خراش کے لیے وہ ہفتے میں ایک بار اپنے دوست حجام کے پاس جاتے ہیں ۔


گیدر ویاس کا کہنا ہے کہ لمبی مونچھوں کی وجہ سے وہ آئس کریم کے ساتھ دیگر  بہت سی چیزیں نہیں کھا سکتے۔  وہ جو کچھ کھاتے ہیں، اس کے لیے بھی انہیں چمچ استعمال کرنا پڑتا ہے۔
گیدرویاس کے بیٹے شیو ویاس کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے والد کی مونچھویں پر فخر ہے۔ ان مونچھوں کی وجہ سے پورے خاندان کو ہر جگہ عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔