شہبازشریف،چینی سفیرکا سی پیک کومکمل کرنےکاعزم

شہبازشریف کی چین کے قومی دن کے سلسلے میں تقریب میں شرکت،چینی سفیر نے شہبازشریف کو تصویری نمائش کا دورہ بھی کروایا،حکومتوں کی تبدیلی سےسی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑنا چاہیے۔دونوں رہنماؤں میں اتفاق

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 29 ستمبر 2018 20:50

شہبازشریف،چینی سفیرکا سی پیک کومکمل کرنےکاعزم
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 ستمبر 2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میاں محمد شہبازشریف اور چینی سفیریاؤ جنگ نے عزم کا اعادہ کیا ہے کہ سی پیک کی کامیاب تکمیل کو ممکن بنائیں گے، دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ حکومتوں کی تبدیلی سے سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑنا چاہیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد میں چین کے قومی دن کے سلسلے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

تقریب میں اپوزیشن لیڈرشہبازشریف، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اورسابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی ودیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔ تقریب میں چینی سفیریاؤ جنگ نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے سی پیک منصوبے متعلقہ امورپرتبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر چینی سفیر یاؤ جنگ نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کو تصویری نمائش کا دورہ بھی کرایا۔

(جاری ہے)

چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا کہ سی پیک سے پاکستان میں لاکھوں افراد کو روزگار ملے گا۔

اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور چینی سفیر یاؤ جنگ نے اتفاق کیا کہ سی پیک کی کامیاب تکمیل کو ممکن بنائیں گے۔ دونوں ممالک کے رہنماؤں نے اس بات پربھی اتفاق کیا کہ حکومتوں کی تبدیلی سے سی پیک پر کوئی اثر نہیں پڑنا چاہیے۔ دوسری جانب ایک خبرکے مطابق پاکستان کی جانب سے سی پیک میں سعودی عرب کو بطور تیسرے شراکت دار شامل کرنے کی پیشکش کے بعد حکام کی جانب سے سعودی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں آئل ریفائنری کے قیام اور اسٹیل سیکٹر میں بھی بڑی سرمایہ کاری کی پیشکش کئے جانے پر غور کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق سعودی عرب کو گوادر میں آئل سٹی کے قیام کی پیشکش کے ساتھ ساتھ سعودی سرمایہ کاروں کو حب اور اس سے ملحقہ علاقے میں بھی آئل ریفائنری کے قیام کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ حب میں کوسٹل ریفائنری اور خلیفہ ریفائنری کے منصوبے پہلے ہی زیر غور تھے۔ تاہم سعودی عرب کی سی پیک منصوبے میں بطور تیسرے فریق شرکت کی صورت میں ریفائنری کے قیام کے منصوبوں میں بھی سعودی عرب کو شامل کیا جاسکتا ہے۔

آئل سیکٹر کے علاوہ سعودی عرب کو سٹیل سیکٹر میں بھی سرمایہ کاری کی دعوت دینے پر غور کیا جارہا ہے ،کراچی میں 11لاکھ ٹن سالانہ سٹیل تیار کرنے کی صلاحیت رکھنے والی الطوارقی سٹیل ملز کے ساتھ ساتھ پاکستان سٹیل ملز کی بحالی کے حوالے سے بھی سعودی سرمایہ کاروں کو اعتماد میں لیا جاسکتا ہے۔