Live Updates

اللہ تعالیٰ نے ہمارے صوبے کو پانی جیسی بیش بہا نعمت سے نوازا ہے ،محمود خان

ہمیں اس نعمت کی قدر کرنی ہے، بہترین طریقہ ڈیموں کی تعمیر اور توانائی کیلئے استعمال میں لانا ہے، وزیراعلیٰ

ہفتہ 29 ستمبر 2018 22:51

اللہ تعالیٰ نے ہمارے صوبے کو پانی جیسی بیش بہا نعمت سے نوازا ہے ،محمود ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 ستمبر2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان نے کہا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے صوبے کو پانی جیسی بیش بہا نعمت سے نوازا ہے جس کی قلت کے خوف سے مستقبل میں جنگوں کی پیش گوئی کی گئی ہے ہمیں اس نعمت کی قدر کرنی ہے اور اس کا بہترین طریقہ ڈیموں کی تعمیر اور توانائی کیلئے استعمال میں لانا ہے پی ٹی آئی کی حکومت نے پہلی بار اس قیمتی دولت سے استفادے کا ہمہ گیر پلان بنایا اور اس پر عمل شروع کیا ہے جس کی بدولت لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کے علاوہ ان علاقوں کو بھی بجلی کی دولت مہیا کی گئی جہاں کے لوگوں کو یہ سہولت میسر ہی نہیں تھی انہوں نے کہا کہ شمالی علاقہ جات خصوصاً ملاکنڈ ڈویژن کے پہاڑی سلسلوں میں قدرتی ندی نالوں اور دریائوں کے پانی سے کئی ہزار میگاواٹ سستی بجلی پیدا کی جا سکتی ہے صرف سوات میں موجود پن بجلی کے وسائل سے ہزاروں میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے صوبائی حکومت ضلع سوات میں پن بجلی کے کئی منصوبوں پر کام کر رہی ہے جن میں 84 میگاواٹ بجلی کا مٹلتان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور 110 میگاواٹ کا گبرال کالام ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بڑی اہمیت کے حامل ہیں اس کے علاوہ بجلی کی نعمت سے محروم پسماندہ علاقوں میں 40 چھوٹے بجلی گھر تعمیر کئے جا چکے ہیں جن سے عوام کو سستی ترین اور لوڈ شیڈنگ سے مبرا بجلی 24 گھنٹے فراہم کی جارہی ہے وہ بحرین سوات میں ہائیڈرو پاور سٹیشن درال خوڑ کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے وزیراعلیٰ نے کہا کہ 36.6 میگاواٹ کے درال خوڑ پن بجلی گھر کے افتتاح سے علاقے میں سستی بجلی کی پیداوار شروع ہے اور اسے نیشنل گرڈ کے ساتھ بھی منسلک کر دیا گیا ہے اس بجلی گھر سے سالانہ تقریباً 1 ارب 20 کروڑ روپے کی آمدن ہو گی انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے حکومت میں آتے ہی صوبے میںپن بجلی کی پیداوار کیلئے دستیاب قدرتی وسائل کو زیادہ سے زیادہ استعمال میں لانے کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ سستی بجلی پیدا کی جائے اور ملک کو درپیش توانائی کے بحران سے بھی نکالا جا سکے صوبائی حکومت نے توانائی ایکشن پلان پر بڑی تیزی کے ساتھ کام شروع کیا ہے جو آنے والے دنوں میں صوبے کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کیلئے بنیاد فراہم کرے گاانہوں نے کہا کہ ہم الله تعالیٰ کے بے حد شکرگذار ہیں کہ ہمیں اپنے عوام کی خدمت اور ان کے مسائل حل کرنے کا دوبارہ موقع دیا ہے ہم عوام کی توقعات پر پورا اُترنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں صوبے کے قدرتی وسائل میں سب سے اہم آبی ذخائر ہیںپانی زندگی ہے اور یہ الله کی نعمت ہے اس عظیم نعمت کو آئندہ نسلوں کی خوشحالی سمجھ کر پلان کرنا چاہیئے اگر قدرت نے ہمیں پانی کے وافر ذخائر دئیے ہیں تو یہ دو عظیم مقاصد کیلئے آسانی سے استعمال کئے جا سکتے ہیں پہلا ناگزیر مقصد پانی سے سستی بجلی پیدا کرنا ہے اس بجلی سے گھروں کو منور کرنے کے علاوہ زراعت اور چھوٹی صنعت و تجارت کو فروغ دیا جا سکتا ہے اسی طرح پانی کی نعمت کو سیاحت کی ترقی کیلئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے سیاحت کو ترقی کی بنیاد بنانا اور اسے بطور صنعت متعارف کرانا پی ٹی آئی کا وژن ہے ہماری کوشش ہے کہ انہیں آبی ذخائر کو بنیاد بنا کر سوات ، ملاکنڈ اور ہزارہ میں پائے جانے والے سیاحتی مقامات کو پرکشش بنائیں تاکہ ملکی سطح پر سیاح یہاں راغب ہوں اور پھر بیرون ملک پاکستانیوں کو بھی یہاں سیاحت کیلئے لایا جا سکے اگلے مرحلے پر ہماری بھر پور کوشش ہے کہ ان پرفضا وادیوں کو غیر ملکی سیاحوں کیلئے پرکشش بنایا جا سکے یہ قومی خوشحالی کی طرف ایک عملی اقدام ہے جو امن،ترقی اور یکجہتی کی کنجی بھی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کاشروع دن سے یہ عزم رہا ہے کہ عوامی استحصال کے خاتمے کیلئے ہر شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جائیں ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ عوام ہمارے دور میں ہی تبدیلی کے عمل کو محسوس کر سکیں آج ضلع سوات میں صوبائی حکومت کے اپنے وسائل سے تعمیر ہونے والے صوبے کے دوسرے بڑے پن بجلی گھر کا افتتاح کرکے انہیں بڑی خوشی ہو رہی ہے جس نے باقاعدہ طور پر بجلی کی پیداوار شروع کر دی ہے اس موقع پر وزیراعلیٰ نے صوبائی مشیر توانائی، سیکرٹری انرجی اینڈ پاور اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر پیڈو سمیت توانائی کے شعبے سے وابستہ تمام تکنیکی ماہرین کو بھی خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے توانائی کے بحران کو دور کرنے کیلئے دیرپا منصوبہ بندی کی اور تیل و گیس، پن بجلی اور شمسی توانائی کے کئی منصوبوں پر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کیا خصوصاً پن بجلی کے بڑے ، درمیانے اور چھوٹے منصوبوں پر تیزی کے ساتھ کام کیا ہے محمود خان نے کہا کہ یہ صوبائی حکومت کی بہترین منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے کہ ہم رواں سال کے آخر تک پن بجلی کے دیگر منصوبوں کو مکمل کرکے بجلی کی پیداوار بڑھانے کے قابل بنے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس اینڈٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ آئندہ پانچ برسوں میں ڈیجیٹل گورننس کے حصول کے لئے ایک دیرپا اورموئثر نظام قائم کیا جائے گا۔سرکاری اداروں کے مابین کاغذی کاروائی کا خاتمہ کرکے پیپر لیس ورکنگ کو فروغ دینے اور اس سلسلے میںجامع پالیسی مرتب کرنے کے لئے کابینہ نے اصولی طور پر منظوری دے دی ہے۔

کثیر الجہتی ڈیجیٹل گورننس نظام کے قیام کے لئے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کا کردار کلیدی ہے ۔موجودہ حکومت دور حاضر کے چیلنجز سے نمٹنے اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے کے لئے نوجوان طبقے کو بھرپور مواقع فراہم کرے گی۔خیبر پختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے تحت پشاور،مردان اور صوابی میں شروع کئے جانے والے پراجیکٹ "دُرشل" کی کامیابی کے بعد اسے صوبے کے دیگر 7 ڈویژنل ہیڈکوارٹرز تک توسیع دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کی بدولت آئی ٹی سے وابستہ نوجوان طبقے کو ایک چھت تلے اپنی صلاحیتیں اجاگر کرنے اور روزگار کے مواقع حاصل کرنے میں بھرپور مدد ملے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ٹی بورڈ ،کوڈ فار پاکستان اور ورلڈ بینک کے زیر اہتمام خیبر پختونخوا گورنمنٹ انوویشن فیلو شپ پروگرام2018 کے سلسلے میں منعقدہ ایک روزہ نمائشی تقریب کے شرکاء سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ منیجنگ ڈائریکٹر آئی ٹی بورڈ ڈاکٹر شہباز خان،فیلوشپ پروگرام کے شرکاء،آئی ٹی ایکسپرٹ اور متعلقہ محکموں کے حکام بھی تقریب میں شریک تھے۔

اس موقع پر خیبر پختونخوا فیلو شپ پروگرام کے اغراض و مقاصد کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے متعلقہ حکام نے بتایا کہ اس پروگرام کا مقصد باصلاحیت آئی ٹی ماہرین،ریسرچرز،ڈیزائنرز اور ڈیویلپرز کو ایک جگہ اکٹھا کرنا ہے تاکہ جدید سافٹ وئیرز،کمپیوٹر و موبائیل ایپلیکیشنز ڈیزائن کرکے عوام کو حکومتی جدت میں کردار ادا کرنے کا موقع مل سکے اور حکومت کو جدید ٹیکنالوجی اور مواصلاتی ذرائع سے عوام کے سامنے متعارف کرایا جاسکے۔

حکام نے مزید بتایا کہ آئی ٹی بورڈ اپنے انکیوبیشن سنٹر"دُرشل" میں ان فیلوز کی سرپرستی کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ امسال فیلو شپ پروگرام کے تحت 8 مختلف عوامی فلاح وبہبود کے حکومتی اداروں کے لئے ان کی خدمات تک عوام کی رسائی آسان بنانے کے لئے سافٹ وئیرز،کمپیوٹر و موبائیل ایپلیکیشنز ڈیزائن کی گئی ہیں۔ان اداروں میں لوکل گورنمنٹ،ٹریفک پولیس،انسانی حقوق،قانون سازی و پارلیمانی امور،خیبر پختونخوا بیورو برائے شماریات،اوقاف،حج،مذہبی واقلیتی امور،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ،پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی اور خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی شامل ہیں۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی نے آئی ٹی بورڈ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے حکام پر زور دیا کہ بورڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں آگے بڑھنے کے لئے مزید پراجیکٹس لانے کے لئے کام کرے۔ کامران بنگش نے کہا کہ صوبے میں حقیقی تبدیلی لانے کے لئے ہمیں روایات سے ہٹ کر نیک نیتی اور تندہی سے کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کے قیام کے لئے اگر وزیر اعظم پاکستان عمران خان دن میں 16گھنٹے کام کرسکتے ہیں تو وزیر اعلیٰ،وزیروں،مشیروں اور حکومتی عہدیداروں سمیت تمام متعلقہ افراد کو اپنے ذاتی مفاد کو پس پشت ڈال کر ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کے لئے محنت کے جذبے سے سرشار ہوکر اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات