حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے کمی کا اعلان کردیا

اکتوبر کے ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا، بلکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر عائد سیلز ٹیکس مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مٹی کے تیل پر بھی سیلز ٹیکس 6 فیصد سے کم کرکے محض 1.5 فیصد کر دیا جائے گا: وزیر خزانہ اسد عمر

muhammad ali محمد علی ہفتہ 29 ستمبر 2018 22:19

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے کمی کا اعلان ..
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔29 ستمبر 2018ء) حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی بجائے کمی کا اعلان کردیا، وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے ماہ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جائے گا، بلکہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر عائد سیلز ٹیکس مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مٹی کے تیل پر بھی سیلز ٹیکس 6 فیصد سے کم کرکے محض 1.5 فیصد کر دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے اوگرا کی سفارش پریکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے بنی گالہ میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام پرپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھا کراضافی بوجھ نہیں ڈالنا چاہتی ۔

(جاری ہے)

جس کے پیش نظر حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اکتوبر میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کوبرقرار رکھا جائے گا۔

واضح رہے حکومت کی جانب سے یکم اکتوبر سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے اضافے کا امکان بتایا گیا تھا۔ پٹرول کی قیمت میں 6 روپے 30 پیسے فی لٹر، مٹی کا تیل 10 روپے، لائٹ ڈیزل 4 روپے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 8 روپے 50 پیسے مہنگا ہونے کا امکان تھا۔ تاہم اب حکومت نے قیمیتں برقرار رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ غریب عوام کیلئے صرف 10 فیصد گیس کی قیمتیں بڑھائی گئیں، گیس کی قیمت میں اضافے کا اثر کسان پر نہیں پڑنے دیا جائے گا،اوگرا نے بتایاہے کہ 46 فیصد اضافہ ضروری ہے،154 ارب کاخسارہ تھا، یہ خسارہ گزشتہ حکومت کا تھا، ہم نے پیدا نہیں کیا۔

وزیر خزانہ اسد عمر نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر عائد سیلز ٹیکس میں اضافے کی بجائے کمی کرے گی۔ وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر عائد سیلز ٹیکس مکمل طور پر ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ مٹی کے تیل پر بھی سیلز ٹیکس 6 فیصد سے کم کرکے محض 1.5 فیصد کر دیا جائے گا۔