سعودی عرب کا تکنیکی وفد پاکستان پہنچ گیا

وفذ وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجندان کی آمد سے پہلے متعدد معاشی منصوبوں کو حتمی شکل دے گا

اتوار 30 ستمبر 2018 21:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 ستمبر2018ء) سعودی عرب کا تکنیکی وفد پاکستان پہنچ گیا ہے جو وزیر خزانہ محمد عبداللہ الجندان کی آمد سے پہلے متعدد معاشی منصوبوں کو حتمی شکل دے گا۔ان منصوبوں میں تین بجلی گھروں کی خریدداری، ریکوڈیک، دیامر بھاشا ، داسو ڈیم اور گوادر میں آئل سٹی کی تعمیر میں سرمایہ کاری اور ادھار تیل کی فراہمی سمیت متعدد منصوبوں پر بات چیت ہو گی۔

وفد پاکستان حکام سے آج سے مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ذرائع کے کے مطابق سعودی وزیرخزانہ محمد بن عبداللہ ال جدان منگل کی شام یا بدھ کی صبح پاکستان آئینگے۔ان کی موجودگی میں اہم منصوبوں پر دستخط کئے جائیں گے۔پاکستان کی طرف سے مذاکرات میں وزارت خزانہ ، وزارت پٹرولیم ،توانائی ، آبی وسائل اور منصوبہ بندی کی ٹیم حصہ لے گی۔

(جاری ہے)

اس دورے کے دوران سعودی ٹیم کو پاکستان کی معیشت پر بریفنگ دی جائیگی سعودی حکام کی طرف سے پاکستان کے لیے گرانٹ کا معاملہ بھی زیر بحث آئیگا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان سعودی عرب کو ایل این جی سے چلنے والے بجلی کے 3 کارخانوں میں شراکت کی پیشکش کریگا۔ ان منصوبوں میں 2وفاق اور 1پنجاب کا منصوبہ ہے سعودی وفد کو ملکی معاشی صورتحال پر بریفنگ دی جائیگی مذاکرات میں پاکستان کیلئے آٹھ سے دس ارب ڈالر کے پیکج پر غور کیا جائیگا ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ہوچکا ہے جس میں سی پیک منصوبوں میں سعودی عرب کی شمولیت کے حوالے سے منصوبوں پر غور کیا گیا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی وفد کے دورے کے دوران سرمایہ کاری کے پانچ ایم او یوزپر دستخط متوقع ہیں جن میں سے اہم منصوبہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گوادر میں آئل ریفائنری کا قیام ہیسعودی عرب نے گوادر میں آئل سٹی کے قیام میں بھی دلچسپی کا اظہار کیا ہے جس پر حکومت نے چین کو بھی اعتماد میں لیا ہیسعودی عرب نے بلوچستان میں سونے اورتانبے کے منصوبے ریکوڈک میں سرمایہ کاری کی پیش کش کی ہے یہ منصبوبہ پہلے ایک جرمن ممپنی کے پاس تھا جس نے منصوبے میں قانونی کھدائیاں کیں تھیں جس کے بعد حکومت نے۔

معاہدے کو معتل کردیا تھا جبکہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو فاسفیٹ کھاد سپلائی کے ایم او یو پر دستخط ہونگے دونوں ملکوں کے درمیان پاکستان کو پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کے ایم او یو پر دستظ متوقع ہیں پاکستان نے سعودی عرب سے ادھار پر پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کی سفارش کی ہے تاکہ ملکی بجٹ خسارہ کو کم کیا جاسکے اور آئی ایم ایف کے پاس بھی جانے سے بچا جاسکے ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو رواں مالی سال میں گیارہ بلین ڈالر سے ذائد کی رقم درکار ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب بلوکی اور حویلی بہادرشاہ میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ذرائع کے مطابق اگر دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے اور سعودی عرب نے۔

حکومت کو مالی امداد کی فراہمی کی یقین دہانی کروادی تو پاکستان آئی ایم ایف کا بیل آوٹ پیکج نہیں لے گا ورنہ آئی ایم ایف بیل آوٹ پیکج کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔۔۔شاہد عباس