ہماری بین الافغانی امن مذاکرات کی حمایت کسی گروہ کے ساتھ نہیں ،

افغان قوم کے ساتھ ہے‘سینیٹر سراج الحق افغانستان میں جنگ صرف افغان قوم اور دین اسلام کے دشمنوں کو فائدہ پہنچا ئے گی ،تمام افغان گروہوں کو امن کی خاطر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے ‘امیر جماعت اسلام سے افغان امن کونسل کے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات

پیر 1 اکتوبر 2018 15:30

ہماری بین الافغانی امن مذاکرات کی حمایت کسی گروہ کے ساتھ نہیں ،
اسلام آباد /لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 اکتوبر2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے افغان حکومت کی افغان امن کونسل کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم بین الافغانی امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں ۔ ہماری حمایت کسی گروہ کے ساتھ نہیں بلکہ افغان قوم کے ساتھ ہے ۔ افغان وفد کی قیادت مولوی عطا ء اللہ لودین نے کی اور اس کے ارکان میں مولوی عنایت اللہ ، عطا ء الرحمن سلیم ، مولوی عبدالحمید چکوئی ، مولوی محمد قاسم حلیمی و دیگر شامل تھے ۔

اس موقع پر افغان سفارتخانہ کے نائب سفیر زردشت شمس اور ان کے معاونین بھی موجود تھے ۔جماعت اسلامی کی جانب سے سینیٹر سراج الحق کے ساتھ پروفیسر محمد ابراہیم خان ، میاں محمد اسلم ، شبیر احمد خان اور آصف لقمان قاضی شامل تھے ۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ہر دور میں افغانستان کی آزادی ، استحکام ، امن اور خوشحالی کی حمایت کی ہے ۔

ہم یہ سمجھتے ہیں کہ افغانستان میں امن کے قیام کے ساتھ نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کا امن اور ترقی وابستہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان میں جنگ صرف افغان قوم اور دین اسلام کے دشمنوں کو فائدہ پہنچا ئے گی ، اس لیے تمام افغان گروہوں کو امن کی خاطر مذاکرات کی میز پر آنا چاہیے اور افغان مسئلے کا ایسا حل تلاش کرنا چاہیے جو تمام گروہوں کے نزدیک مبنی بر انصاف ہو اور افغان قوم کی امنگوں کے مطابق ہو ۔ افغان قوم متحد ہو کر بیرونی قابضین کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر سکتی ہے ۔ انہوں نے افغانستان میں امن کے لیے افغان امن کونسل کی کاوشوں کی تحسین کی اور وفد کو جماعت اسلامی کی جانب سے مکمل تعاون کا یقین دلایا ۔