گورنر کے پی کے کی دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ملاقات

،اہم ملکی اوربین الاقوامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا گورنر سرحد کی حیثیت سے آپ پر قبائل اور افغانستان بارے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، اورہماری دعا ہے آپ بھر پور کردار اداکرسکیں،مو لانا سمیع الحق بعض جدید عصری مضامین کی ضرورت محسوس کرتے ہیں تاکہ مدارس کے طلبہ بھی زندگی کے ہر شعبہ میں مؤثر کردار اداکرسکیں،گورنر کے پی کے شاہ فرمان

منگل 2 اکتوبر 2018 17:33

گورنر کے پی کے کی دفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ملاقات
اکوڑہ خٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2018ء) صوبہ کے پی کے کے گورنر شاہ فرمان صاحب نے اکوڑہ میں جمعیت علماء اسلام اوردفاع پاکستان کونسل کے سربراہ مولانا سمیع الحق سے ملاقات کی جس میں کئی اہم ملکی اوربین الاقوامی مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا،گورنر سرحد نے افغانستان کے حوالہ سے افغان سرکاری وفد کی مولانا سمیع الحق سے ملاقات اورمسئلہ قیام امن کے حل کے لئے ان کے ہر قسم کے تعاون اورثالثی کے پیشکش کو خوش آئندقرار دیا، ااس سلسلہ میں گورنر نے مولانا سمیع الحق کے ہر قسم کے اقدامات کی تائید کرنے اورحکومتی سطح پر بھی بھرپور تعاون کرنے کا یقین دلایا مولانا سمیع الحق نے کہا کہ گورنر سرحد کی حیثیت سے آپ پر قبائل اور افغانستان کے بارے میں بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ، اورہماری دعا ہے کہ آپ بھر پور کردار اداکرسکیں، مدارس کی رجسٹریشن کی خبروں پر مولانا نے انہیں مدارس کے بارے میں پھیلی ہوئی تشویش سے آگاہ کیا، گورنر نے کہا کہ کسی مدرسہ کے نصاب اور نظام میں مداخلت کاہم تصور بھی نہیں کرسکتے پچھلی حکومتوں کے بنائے ہوئے رجسٹریشن کے نئے قواعد کے بارہ میںمولانا سمیع الحق نے انہیں دینی مدارس کے تنظیموں اوروفاقوں سے مشاورت اور ان سے بالا کوئی قدم اٹھانے سے سختی سے روکا ، گورنر کے پی کے نے دینی مدارس کو قومی دھارے میں شامل کرنے اور وزیراعظم کے عزائم کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم بعض جدید عصری مضامین کی ضرورت محسوس کرتے ہیں ، تاکہ مدارس کے طلبہ بھی زندگی کے ہر شعبہ میں مؤثر کردار اداکرسکیں مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہمیں خود اس کا احساس ہے اورہمارے نصاب میں انگلش کمپیوٹر اورجغرافیہ وغیرہ شامل ہیں مگراصل مقصدقرآن وسنت اسلامی فقہ پر عبور رکھنے والے علماء تیار کرنا ہے ڈاکٹر اور انجینئر نہیں ، مولانا نے انہیں مدارس کے ساتھ سکولوں ، کالجوں یونیورسٹیوں میں دین کا بنیادی تعلیمات کی کمی پورا کرنے پر زور دیا گورنر کے پے کے نے کہا کہ ہم بارویں جماعت تک قرآن مجید کا ناظرہ اورترجمہ کو کے پی کے میں لازمی قرار دے چکے ہیں، اور آگے بھی اسلام کے بنیادی تعلیمات کیلئے مؤثر اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کرچکے ہیں، مولانا سمیع الحق نے قبائل کے انضمام کے بعد اسے کے پی کے میں عملی شکل دینے کی ضرورت اورانہیں مطمئن کرنے ان کے مسائل اورمشکلات حل کرنے پر زور دیا ،گورنر نے کہا کہ قبائل کے بارہ میں ہم تین باتوں کو خاص اہمیت دے رہے ہیں (۱)وہاں پاکستان کی طرح سیاسی عمل جاری رہے ، (۲) قبائل کے اہم رسم ورواج کالحاظ رکھتے ہوئے اس کے متصادم اقدامات نہیں کریں گے (۳)قبائل کے اثاثوں کاتحفظ کرکے اس میں مداخلت نہیں کی جائے ،گورنر نے مولانا سمیع الحق کے دینی اورسیاسی خدمات کو سراہتے ہوئے قبائل کے بارے میں ان کی رہنمائی کی ضرورت کااظہار کیااور اس کے بارے میں مولانا سے مشاورت جاری رکھنے کایقین دلایا گورنر کے پی کے آئین میں دینی ایشوز بشمول ختم نبوت توہین رسالت وغیرہ کے خلاف ہر طرح کی سازشوں کو ناکام بنانے کایقین دلایا ، مولانا سمیع الحق نے کہا کہ اسلام آباد کے آل پارٹیز کانفرنس میں قائم کردہ کمیٹی عنقریب وزیراعظم سے ملاقات میں تمام دینی ایشوز پر تفصیلی بات کرے گی ، گورنر صاحب نے بعد میں دارالعلوم کے مختلف شعبوں کاوزٹ کیااور طلباسے ملاقات بھی کی۔