افغان صوبہ ہلمند میں امریکی فوج کی بمباری ‘صوبہ ننگرہار میں انتخابی جلسہ میں خودکش دھماکہ ، مغربی صوبہ فراہ میں جھڑپ کے الگ الگ واقعات

6 افغان فوجی ‘14 افغان شہری اور 12 طالبان سمیت مجموعی طورپر32 افراد ہلاک ،65 سے زائد زخمی

منگل 2 اکتوبر 2018 17:39

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 اکتوبر2018ء) افغان صوبہ ہلمند میں امریکی فوج کی بمباری ‘صوبہ ننگرہار میں انتخابی جلسہ میں خودکش دھماکہ اور مغربی صوبہ فراہ میں جھڑپ کے الگ الگ واقعات میں 6 افغان فوجی ‘14 افغان شہری اور 12 طالبان سمیت مجموعی طورپر32 افراد ہلاک اور 65 سے زائد زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا اور دیگر معلومات کے مطابق گزشتہ شب صوبہ ہلمند کے ضلع نادعلی کے علاقے لوئے مندا میں امریکی فوج نے بمباری کی جس کے نتیجے میں طالبان کی بجائے افغان فوجی ہلاک و زخمی ہوگئے ۔

صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زواک نے واقعہ کی تصدیق کی ہے تاہم ہلاکتوں کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جبکہ افغان میڈیا کے مطابق اس بمباری کے نتیجے میں کم از کم چھ افغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔

(جاری ہے)

لشکرگاہ میں قائم ہسپتال میں حکام نے بتایا ہے کہ اب تک 29 زخمی فوجی و پولیس افسروں اور اہلکاروں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اس واقعہ کے بارے میں فوری طورپر امریکی و افغان حکام نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

ادھر صوبہ ننگرہار کے ضلع ’کاما -‘میں منگل کے روز بعداز سہ پہر ایک مبینہ خودکش بمبار نے اٴْس وقت خود کو دھماکہ سے اٴْڑادیا جب وہاں انتخابی اٴْمیدوار ناصرخان مہمند ایک انتخابی جلسہ سے منعقدکررہاتھا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی کے مطابق یہ خودکش بم دھماکہ تھا جس میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق چودہ افغان شہری جاں بحق اور 30 دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ حکام نے ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا خدشہ ظاہرکیا ہے۔دریں اثناء افغان میڈیا نے مقامی افغان فوجی ترجمان نورالحق خالقی کے حوالے سے بتایا ہے کہ مغربی صوبہ فراہ میں شہری علاقے کے نواحی گاؤں برنگ توت میں افغان فوجیوں اور طالبان کے مابین جھڑپ ہوئی ہے جس کے نتیجے میں بارہ طالبان ہلاک اور چھ دیگر زخمی ہوگئے۔